جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اپنی ’زیڈ پلس‘ سیکورٹی واپس لئے جانے پر برہم، کہا- ’مجھے کچھ ہوا تو حکومت ذمہ دار ہوگی‘

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا کہ ان کی زیڈ پلس سکورٹی واپس لے لی گئی ہے اور انہیں اب پی ایس او کی سیکورٹی فراہم کی گئی لیکن وہ بھی ہولی کے بعد سے انہیں دستیاب نہیں ہے

ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
ستیہ پال ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی زیڈ پلس سکورٹی واپس لے لی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اب پی ایس او کی سیکورٹی فراہم کی گئی لیکن وہ بھی ہولی کے بعد سے انہیں دستیاب نہیں ہے۔ ستیہ پال ملک نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں کچھ بھی ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

ستیہ پال ملک نے اپنے بیان میں کہا ’’تمام گورنر جو ریٹائر ہو چکے ہیں، ان کے پاس اب بھی سیکورٹی ہے لیکن میری سیکورٹی تقریباً پوری طرح سے واپس لے لی گئی ہے۔ مجھے صرف ایک پی ایس او دیا گیا ہے اور وہ بھی تین دن سے نہیں آ رہا ہے۔ جب کہ مجھے بہت زیادہ خطرہ ہے۔ خطرہ اس لئے کہ جب جموں و کشمیر سے 370 کو ہٹایا گیا تھا تو وہاں کا گورنر میں ہی تھا، اس کے علاوہ میں نے اسمبلی بھی تحلیل کی تھی۔ وہاں جنرلوں نے مجھے کہا کہ آپ کو پاکستان سے بھی خطرہ ہے۔‘‘


سابق گورنر نے کہا ’’میں نے امت شاہ کے نام دو مرتبہ مکتوب تحریر کیا ہے۔ میں نے دونوں بار آگاہ کیا کہ میں بہت خطرے میں ہوں اور میری سیکورٹی کو کم نہ کیا جائے۔ ہولی کے بعد سے کوئی نہیں آ رہا ہے۔ کل میں ایک جلسہ میں شرکت کے لئے جاؤں گا۔ اگر کوئی وہاں آکر مجھے مار ڈالے تو کوئی حرج نہیں لیکن مارنا تو الگ اگر ایسی کوشش بھی کی گئی تو تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔‘‘

انہوں نے کہا ’’اس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ میرے پاس سیکورٹی نہیں ہے کیونکہ میں کسانوں کے مسئلہ پر بولتا ہوں۔ مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم پر بات کرنے کی وجہ سے سیکورٹی میں تخفیف کی گئی ہے۔‘‘

خیال رہے کہ ستیہ پال ملک 2019 میں جموں و کشمیر کے گورنر بنے تھے۔ جس کے بعد 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے التزامات کو منسوخ کر دیا گیا تھا۔ اس وقت جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔