ایک دن کے لیے جیل سے باہر آئے ہیمنت سورین کی شکل دیکھ کر سبھی حیران، سفید داڑھی میں نظر آیا شیبو سورین کا عکس

ہیمنت سورین کو ہائی کورٹ نے چچا راجہ رام سورین کے شرادھ میں شرکت کی اجازت دی ہے، انھوں نے نیمرا گاؤں پہنچ کر اپنے والدین کا آشیرواد لیا، انھیں دیکھ کر ماں روپی سورین انتہائی جذباتی ہو گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہیمنت سورین اور ان کی بیوی کلپنا سورین، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/HemantSorenJMM">@HemantSorenJMM</a></p></div>

ہیمنت سورین اور ان کی بیوی کلپنا سورین، تصویر@HemantSorenJMM

user

قومی آواز بیورو

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین آج (6 مئی) ایک دن کے لیے جیل سے باہر نکلے ہیں۔ وہ پولیس کی حراست میں ہی ہیں، لیکن انھیں چچا آنجہانی راجہ رام سورین کے ’شرادھ‘ میں شرکت کی اجازت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے انھیں پولیس حراست میں اس تقریب میں شامل ہونے کی اجازت دی ہے۔ ہیمنت ’شرادھ‘ میں شامل ہونے کے لیے رام گڑھ ضلع کے نیمرا گاؤں پہنچے ہیں جہاں انھیں ایک الگ ہی انداز میں دیکھ کر لوگ حیران ہیں۔ ان کی داڑھی بڑھی ہوئی ہے جو سفید ہے، اور وہ بالکل اپنے والد شیبو سورین جیسے نظر آ رہے ہیں۔

نیمرا پہنچ کر ہیمنت سورین نے اپنے والدین کا آشیرواد لیا جس کی تصویر انھوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر بھی کی ہے۔ اپنے بیٹے کو دیکھ کر ماں روپی سورین تو انتہائی جذباتی ہو گئیں۔ ایک تصویر میں ہیمنت اپنی بیوی کلپنا سورین کے ساتھ چلتے ہوئے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ ان تصویروں کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے ’’اسے گماں ہے کہ مری اڑان کچھ کم ہے/مجھے یقیں ہے کہ یہ آسمان کچھ کم ہے‘‘۔ اس شعر سے ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ جیل میں ضرور ہیں، لیکن ان کا حوصلہ کسی بھی طرح ٹوٹا نہیں ہے۔


واضح رہے کہ ہیمنت سورین نے چچا راجہ رام سورین کے انتقال کے بعد شرادھ میں شامل ہونے کے لیے ’پروویزنل بیل‘ (عارضی ضمانت) کا مطالبہ کیا تھا۔ اس معاملے کی سماعت ہائی کورٹ کے جسٹس رنگن مکھوپادھیائے کی عدالت میں ہوئی۔ دونوں فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے ہیمنت سورین کی عرضی کو خارج کرتے ہوئے کسی بھی طرح کی عارضی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ حالانکہ ہائی کورٹ نے کہا کہ ہیمنت اپنے چچا کے شرادھ میں 6 مئی کو شامل ہو سکتے ہیں۔ اس دوران وہ پولیس حراست میں ہی رہیں گے اور اسی دن جیل واپس لایا جائے گا۔ ہائی کورٹ نے ساتھ ہی ہدایت دی کہ شرادھ میں شامل ہونے کے دوران وہ نہ تو میڈیا سے بات کریں گے اور نہ ہی کسی طرح کی سیاسی تقریر کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔