ہر مسجد کی کھدائی کی جائے، شیو لنگ ملے تو ہمارے حوالہ کرو! بی جے پی صدر بنڈی سنجے کی زہر افشانی
بنڈی سنجے نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے کئی مندروں کو توڑا گیا اور ان پر مسجدیں تعمیر کی گئیں۔ انہوں نے عہد کیا کہ بی جے پی ریاست کو ’بری طاقتوں‘ سے نجات دلائے گی اور ’رام راجیہ‘ قائم کرے گی
حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے کریم نگر میں ’ہندو ایکتا یاترا‘ سے خطاب کرتے ہوئے مسجد-مندر کے نام پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے کئی مندروں کو توڑا گیا اور ان پر مسجدیں تعمیر کی گئیں۔ انہوں نے عہد کیا کہ بی جے پی ریاست کو ’بری طاقتوں‘ سے نجات دلائے گی اور ’رام راجیہ‘ قائم کرے گی۔
تلنگانہ کے کریم نگر میں گزشتہ روز ہندو ایکتا یاترا سے خطاب کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا "تلنگانہ میں مسلم حکمرانوں نے کئی مندروں کو منہدم کیا اور ان پر مسجدیں تعمیر کیں۔ اگر اب ان مسجدوں کو کھودا جائے تو شیو لنگ دریافت ہونے کا امکان ہے۔"
انہوں نے مزید کہا، ’’میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی کو چیلنج کرتا ہوں۔ آئیے تلنگانہ میں تمام مساجد کو کھودیں۔ اگر شو (لاشیں) ملیں تو ہم مساجد ان کے لئے چھوڑ دیں گے لیکن اگر شیو لنگ پائے گئے تو ہم ان پر قبضہ کر لیں گے۔ کیا وہ تیار ہے؟"
انہوں نے عزم کا بھی اظہار کیا کہ بی جے پی ریاست کو ’بری طاقتوں‘ سے نجات دلائے گی اور ’رام راجیہ‘ قائم کرے گی۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا ''اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ہم تمام مدارس کو ختم کر دیں گے، اقلیتوں کو دیے جانے والے ریزرویشن کو بھی ختم کر دیں گے اور ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور ای بی سی کے لیے اضافی کوٹہ فراہم کریں گے۔ ہم اردو کو دوسری سرکاری زبان کے طور پر بھی مستقل طور پر ختم کر دیں گے۔
بی جے پی صدر نے ریاست میں ’نام نہاد طاقتوں‘ کے خلاف کا بھی عزم کیا۔ انہوں نے کہا ’’آپ نے کشمیر فائلز دیکھی ہے۔ اب آپ ’رضاکار فائلز‘ بھی دیکھیں گے۔ ہم ان طاقتوں کو سبق سکھائیں گے جو فرقہ پرست عناصر کے ساتھ ہاتھ ملا رہے ہیں جو 15 فیصد مسلم ووٹوں کی خاطر اورنگ زیب کے پیروکاروں سے ہاتھ ملا رہے ہیں۔‘‘
اس موقع پر بنڈی سنجے نے ’لو جہاد‘ کے نام پر ہندو لڑکیوں کو اپنے جال میں پھنسانے والوں کو بھی ’خبردار‘ کیا۔ ہم ایسے عناصر کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ان کی ہڈیاں توڑ دیں گے اور انہیں ہندوؤں کی طاقت دکھائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 May 2022, 8:38 AM