’میں نے کھونٹا گاڑ دیا تو پی ایم مودی بھی نہیں ہلا سکتے‘، بی جے پی لیڈر اوم ماتھر کی ویڈیو وائرل
اوم ماتھر بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے رکن ہیں اور وہ اجمیر کے قریب پربتسر اسمبلی حلقہ میں ’جن آکروش ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے ایسا بیان دیا جو تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق راجیہ سبھا رکن اوم ماتھر کے ایک بیان نے بی جے پی کے لیے مشکل کھڑی کر دی ہے۔ ان کے بیان سے پی ایم مودی کی بھی تضحیک ہوئی ہے جس نے بی جے پی کارکنان میں ایک طرح کا غصہ پیدا کر دیا ہے۔ دراصل اوم ماتھر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’میں نے کھونٹا گاڑ دیا تو پی ایم مودی بھی نہیں ہلا سکتے۔ میرے آدمی کا ٹکٹ وزیر اعظم بھی نہیں کاٹ سکتے۔‘‘ اس بیان کی ویڈیو تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور بی جے پی کے اندر ہی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
دراصل اوم ماتھر بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی کے رکن ہیں اور وہ اجمیر کے قریب پربتسر اسمبلی حلقہ میں ’جن آکروش ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بالا متنازعہ بیان دے دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جس آدمی کا ٹکٹ میں نے فائنل کر دیا، اس کا پی ایم مودی بھی ٹکٹ نہیں کاٹ سکتے۔ میں جہاں کھونٹا گاڑ دیتا ہوں، اس کے بعد اسے کوئی نہیں ہلا سکتا۔‘‘ اوم ماتھر اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوئے، وہ مزید کہتے ہیں ’’چاہے لسٹ جئے پور سے جائے یا دہلی سے، میرے کھونٹا گاڑنے کے بعد اسے کوئی نہیں ہلا سکتا۔ کوئی غلط فہمی مت پالنا۔ اب تو میں مرکزی انتخابی کمیٹی کا رکن ہوں۔ جئے پور سے جو لسٹ بھیجی نہ، دھیان رکھتا ہوں۔ غلط فہمی مت پالنا۔ کم از کم پالی والے۔‘‘
اوم ماتھر کے اس بیان سے بی جے پی کے نوجوان کارکنان میں غصے کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اوم ماتھر کے ذریعہ کھلے اسٹیج سے اس طرح کی بیان بازی کی خوب تنقید ہو رہی ہے۔ بی جے پی کارکنان اسے پی ایم مودی کی بے عزتی تصور کر رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ راجستھان بی جے پی میں وزیر اعلیٰ چہرہ کو لے کر خوب گھمسان چل رہا ہے۔ حال میں اوم ماتھر مرکزی انتخابی کمیٹی کے رکن ہیں اور وہ لگاتار بیان بازی بھی کر رہے ہیں۔ حال ہی میں انھوں نے جئے پور میں وزیر اعلیٰ عہدہ کو لے کر بھی جئے پور میں کئی بیانات دیئے ہیں۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ ماتھر کو وسندھرا راجے کا سخت مخالف تصور کیا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔