ٹرمپ کو بھی ساتھ لے آئیں، امت شاہ پھر بھی نہیں جیت پائیں گے: تیجسوی یادو

بہار کی سیٹوں کو لے کر کل امت شاہ اور نتیش کمار میں جو برابر کا فارمولہ طے ہوا ہے اس سے مودی حکومت میں وزیر اپیندر کشواہا ناراض نظر آ رہے ہیں۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / <a href="https://twitter.com/yadavtejashwi">@yadavtejashwi</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @yadavtejashwi
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں کل امت شاہ اور نتیش کمار کی ایک اہم ملاقات ہوئی اور ذرائع کے مطابق اس میں طے ہو گیا ہے کہ دونوں پارٹیاں برابر 17-17 سیٹوں پر مل کر انتخاب لڑیں گی اور باقی 6 سیٹیں اتحادیوں میں تقسیم ہوں گی۔ شاہ اور نتیش کے اس فارمولہ کے بعد مودی حکومت میں وزیر اپیندر کشواہا ناراض ہو گئے ہیں اور انہوں نے تیجسوی یادو سے ملاقات کی ہے۔

بہار کی 40 لوک سبھا سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کل بی جے پی سربراہ امت شاہ اور نتیش کمار نے کہا تھا کہ دونوں ہی پارٹیاں برابر سیٹوں پر انتخاب لڑیں گی اور دیگر پارٹیوں کو قابل قدر سیٹیں دی جائیں گی۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ سیٹ تقسیم کے لیے دہلی میں امت شاہ اور نتیش کمار کی میٹنگ میں این ڈی اے میں شامل رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی اور اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایس پی کو مدعو نہیں کیا گیا۔

این ڈی اے میں شامل ایل جے پی اور آر ایل ایس پی جہاں ابھی تک سیٹ تقسیم کے لیے بات چیت کی دعوت کا انتظار کر رہی ہیں وہیں جے ڈی یو اور بی جے پی نے جمعہ کو میٹنگ کر کے سیٹ تقسیم کا اعلان بھی کر دیا۔ جمعہ کو پرشانت کشور اور آر سی پی سنگھ کےساتھ دہلی پہنچے نتیش کمار نے بی جے پی سربراہ امت شاہ کے ساتھ طویل میٹنگ کی۔ میٹنگ کے بعد دونوں لیڈروں نے باہر آ کر اعلان کیا کہ این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم ہو چکی ہے، بی جے پی اور جے ڈی یو ریاست کی سیٹوں پر برابر انتخاب لڑیں گی۔

کشواہا سے ملاقات کے بعد تیجسوی یادو نے کہا ’’سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے بہار کی 40 سیٹوں میں سے 22 سیٹیں جیتی تھیں اور اب نتیش کمار کو برابر کا ساجھیدار سمجھے جانے کی خواہش جتائی جا رہی ہے جنہوں نے صرف دو سیٹیں ہی جیتی تھیں۔ اس سوچ سے پتہ چلتا ہے کہ امت شاہ اور نریندر مودی مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں‘‘۔ تیجسوی نے شاہ اور نتیش کی ملاقات پر کہا ’’آڑ جے ڈی اتحاد کی برھتی مقبولیت، زمینی حقیقت اور سروے کا سامنا کرنے کے بعد نتیش جی اور بی جے پی کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں اس لئے جلد بازی میں یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے۔ بہار کی زمین انقلاب اور بدلاؤ کی زمین ہے۔ اب یہ چاہیں ٹرمپ کو بھی ملا لیں، بہار کی انصاف پسند عوام ان کو ضرور سبق سکھائے گی‘‘۔

ادھر رام ولاس پاسوان کی پارٹی ایل جے پی بھی سارے معاملہ کو لے کر پریشان ہے اور ذرائع کے مطابق رام ولاس پاسوان اس بار الیکشن نہیں لڑیں گے، وہ بی جے پی کی مدد سے راجیہ سبھا میں آنا چاہتے ہیں۔ اگر ان کو راجیہ سبھا دینے کا وعدہ بی جے پی نے کر لیا تو ان کا رویہ کچھ نرم ہو سکتا ہے اور وہ کم سیٹوں پر لڑنے کے لئے تیار ہو سکتے ہیں اور اگر ہوا کا رخ دیکھ کر انہوں نے پالا بدل لیا تو بی جے پی اور نتیش کمار کے لئے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔