سونالی پھوگاٹ کی موت کو 9 دن گزر جانے کے بعد بھی معمہ ہنوز حل طلب

ان 9 دنوں کے دوران پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد سب سے پہلے کہا تھا کہ موت فطری ہے، اس کے بعد کہا گیا کہ متوفی کو مشکوک کیمیکل دیا گیا تھا۔

سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس
سونالی پھوگاٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

آدتیہ آنند

شمالی گوا کے انجونا میں واقع سینٹ انتھونی اسپتال میں سونالی پھوگاٹ کو مردہ قرار دیئے جانے کے بعد 9 دن گزر چکے ہیں لیکن مختلف الزامات کے درمیان معمہ حل نہیں ہو سکا ہے۔ ان 9 دنوں کے دوران پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد سب سے پہلے کہا تھا کہ موت فطری ہے، اس کے بعد کہا گیا کہ متوفی کو مشکوک کیمیکل دیا گیا تھا اور بعد میں پوسٹ مارٹم میں انکشاف ہوا کہ جسم میں اندرونی چوٹیں موجود ہیں۔

خیال رہے کہ ہریانہ کے حصار سے تعلق رکھنے والی بی جے پی رہنما سونالی پھوگاٹ، جو ’بگ باس‘ میں نظر آ چکی تھیں اور سابق ٹک ٹاک اسٹار بھی تھیں، 23 اگست کو دو مردوں کے ساتھ ساحلی ریاست گوا میں پہنچنے کے صرف ایک دن بعد فوت ہو گئی تھیں۔


ایک طرف جہاں 42 سالہ بی جے پی لیڈر اور سوشل میڈیا اسٹار کے اہل خانہ نے جسمانی تشدد، عصمت دری اور قتل کا دعویٰ کیا، وہیں دوسری طرف پھوگاٹ کے حصار واقعہ فارم ہاؤس میں چوری کی واردات پیش آئی، جس میں ایک ڈی وی آر، موبائل اور لیپ ٹاپ جس میں ضروری دستاویزات موجود تھے، غائب ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔ گوا پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے اور حکومت کو ابتدائی رپورٹ پیش بھی کر دی ہے۔

گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے صحافیوں سے کہا کہ رپورٹ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر کو بھی بھیجی گئی ہے، جو پیشرفت کے حوالہ سے خود کو اندھیرے میں رکھے جانے کا دعویٰ کرنے والے متوفی کے اہل خانہ کے اصرار پر سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گوا حکومت پر گوا کے اندر مختلف حلقوں سے دباؤ ہے کہ وہ مقامی پولیس کو اپنی تحقیقات جاری رکھنے دیں۔


انجونا پولیس کی طرف سے 9 دنوں میں کی گئی تحقیقات کے نتیجے میں پھوگاٹ کے 2 دوستوں سدھیر سانگوان اور سکھوندر سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ متوفی کو 'مبینہ طور پر نشیلی اشیاء‘ پیش کرنے میں ان کے ملوث ہونے کے شواہد میں انجونا کے ’کرلیز ریزارٹ‘ کی سی سی ٹی وی فوٹیج شامل ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پھوگاٹ ٹھیک سے کھڑی ہونے سے قاصر نظر آ رہی ہیں اور چلنے میں ملزم کی مدد لے رہی ہیں۔

پولیس کے ذریعے یہ اعتراف کیے جانے سے کہ ان کے ساتھ مار پیٹ ہوئی تھی، پھوگاٹ کے اہل خانہ موت کے پیچھے سازش کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ ان کے خاندان کے افراد کی طرف سے لگائے گئے تازہ ترین الزامات میں سے لیز کا معاہدہ اور حصار فارم ہاؤس سے متعلق تنازعہ ہے۔ معاملہ کی تازہ ترین پیشرفت میں ہریانہ پولیس نے شیوم نامی ایک شخص کو سونالی پھوگاٹ کے گھر سے کمپیوٹر سے متعلق اشیاء لے جانے کے شبہ میں حراست میں لیا ہے۔ مزید برآں، اس نے جو سامان چوری کیا تھا وہ سب مل گیا ہے۔ شیوم کو مبینہ ملزم سدھیر سانگوان کا واقف کار قرار دیا جاتا ہے۔


گوا پولیس نے تحقیقات کے سلسلہ میں حصار اور دہلی کے لئے ٹیمیں روانہ کی ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ بی جے پی لیڈر کے انتقال کے بعد شیوم ایک ڈی وی آر، ایک موبائل ڈیوائس اور ایک لیپ ٹاپ کے ساتھ غائب ہو گیا تھا، جس میں پھوگاٹ کے قتل کے اہم ثبوت موجود تھے۔ لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضہ میں لئے جا چکے ہیں، تاہم، ڈی وی آر ابھی تک نہیں مل سکا۔ معاملے کی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے گوا پولیس کی ٹیم پھوگاٹ کے فارم ہاؤس کے ساتھ ساتھ حصار کے صدر پولیس اسٹیشن بھی پہنچی۔ پولیس کی ایک ٹیم ایک دن پہلے سونالی پھوگاٹ کے فارم ہاؤس بھی گئی تھی تاکہ چوری کے اس الزام کا جائزہ لیا جا سکے جو اس کے خاندان والوں نے لگایا تھا۔

متوفی کے اہل خانہ نے بتایا کہ مبینہ ملزم سدھیر سانگوان نے پورا فارم ہاؤس صرف 5000 روپے ماہانہ لیز پر دینے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سونالی پھوگاٹ سے تین بار دستخط لینے کی کوششوں کے باوجود کلکٹریٹ نہیں گئیں۔ گوا اور حصار پولیس آج تحصیل آفس کا دورہ کریں گے اور لیز کے معاہدے کے زاویے پر بھی غور کرے گی۔ گوا پولیس کی ٹیم دہلی کے سنت نگر واقع پھوگاٹ کی رہائش کا بھی دورہ کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔