ایتھوپیا: بازار پر فضائی بمباری، 80 افراد ہلاک، 43 زخمی، درجنوں کی حالت تشویشناک
اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری میں 80 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
تیگرائے/ جنیوا: شورش زدہ ایتھوپیا میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے تاہم اس دوران ایک مصروف بازار میں فضائی بمباری کے نتیجے میں کم از کم 80 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایتھوپیا کے علاقے تیگرائے میں انتخابی عمل کے دوران جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک بڑے اور مصروف بازار پر فضائی بمباری بھی کی گئی تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا بمباری کس نے کی۔
اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ فضائی بمباری میں 80 افراد ہلاک اور 43 زخمی ہوگئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ مقامی اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 30 لاشیں لائی گئی ہیں جب کہ جائے وقوعہ پر درجن سے زائد ایمبولینسیں ہلاک اور زخمی افراد کو اسپتال لانے کے لئے موجود ہیں، انتظامیہ جنگجو گروپ سے مذاکرات میں مصروف ہے۔
اقوام متحدہ کے حکام نے نام نہ بتانے کی شرط پر عالمی خبر رساں ایجنسی کر بتایا کہ دو گروہ کے درمیان جنگ جاری ہے اور حملے کی جگہ تک ریڈ کراس کی ایمبولینسوں کو رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ جنگ زدہ اور غربت کے شکار ایتھوپیا میں کئی مسلح گروہ آپس میں دست و گریبان ہیں۔ تاہم موجودہ وزیر اعظم نے مختلف قبائل اور حریف ممالک کے درمیان صلح کروا کے امن بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس پر انہیں نوبل انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔
تاہم تیگرائے میں گزشتہ برس وزیراعظم کی ہدایت پر شدت پسند جنگجوؤں سے چھیڑی گئی جنگ میں ہزاروں افراد مارے گئے اور 20 لاکھ سے زائد شہری بے گھر ہوگئے جن میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے۔ اس صورت حال پر وزیراعظم ابی احمد کی ساکھ کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ واضح رہے کہ سیاسی بحران اور امن عامہ کی مخدوش صورت حال کا سامنا کرنے والے افریقی ملک ایتھوپیا میں گزشتہ روز ہی ایک سال کی تاخیر سے الیکشن کا انعقاد ہوا ہے اور ووٹ گننے کا عمل جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔