نیوزی لینڈ کی شکست کے بعد اسٹوکس کا بڑا بیان، ’’میں زندگی بھر معافی مانگتا رہوں گا‘‘
ورلڈ چمپئن انگلینڈ کی جیت میں اہم کردار نبھانے والے بین اسٹوکس اپنی ٹیم کی کامیابی سے بہت خوش ہیں لیکن ’اوور تھرو‘ واقعہ کو یاد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اس کے لیے زندگی بھر معافی مانگتا رہوں گا۔‘‘
کرکٹ عالمی کپ کی 44 سالہ تاریخ میں انگلینڈ کو پہلی بار ورلڈ چمپئن کا درجہ دلانے میں اہم کردار نبھانے والے بین اسٹوکس ’ہیرو‘ کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔ لیکن جو کچھ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان فائنل میچ کے دوران ہوا، اس سے اسٹوکس افسردہ بھی ہیں۔ انگلینڈ کی جیت کے لیے اسٹوکس نے بھرپور کوشش کی لیکن ساتھ ہی اوور تھرو میں ملے جس 6 رن کی بدولت نیوزی لینڈ کو شکست ملی، اس کا افسوس انھیں ہمیشہ رہے گا۔ ایک بیان میں انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’میں نے کین ولیمسن سے کہا کہ میں زندگی بھر اس چیز کے لیے معافی مانگتا رہوں گا۔‘‘
دراصل عالمی کپ کے فائنل میں اوور تھرو میں انگلینڈ کو ملے 6 رن پر زبردست تنازعہ برپا ہے اور دنیا بھر کے کرکٹ شیدائی امپائروں کے فیصلے پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اسی درمیان پانچ بار بہترین امپائر کا ایوارڈ حاصل کر چکے سائمن ٹفل نے کہا تھا کہ کرکٹ ضابطوں کے مطابق انگلینڈ کو 5 رن ملنے چاہیے تھے۔ جب آئی سی سی سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو اس کے ترجمان نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ’’امپائر کے کسی بھی فیصلے پر تبصرہ کرنا ان کی پالیسی کے خلاف ہے۔‘‘
میڈیا ذرائع سے یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ بین اسٹوکس نے میدان میں موجود امپائروں کو اوور تھرو پر ملے چار رن واپس لینے کو کہا تھا۔ یہ خبر واقعی دلچسپ ہے اور برطانیہ کے اخبار ڈیلی میل کے مطابق جیسے ہی امپائر نے اوور تھرو پر چوکا دیا تو اسٹوکس نے امپاروں سے کہا کہ وہ اس چار رن کو واپس لے لیں۔ یہ بات انگلینڈ کے تیز گیندباز جمی اینڈرسن نے ایک اسپیشل شو کے دوران کہی۔
واضح رہے کہ عالمی کپ فائنل میچ کے دوران بین اسٹوکس جب آخری اوور میں رن کے لیے دوڑ رہے تھے تبھی مارٹن گپٹل کا ایک تھرو ان کے بیٹ پر جا لگا اور گیند باؤنڈری لائن کے پار چلی گئی۔ اس وجہ سے امپائر نے انگلینڈ کو 6 رن دے دئیے جس کے بعد انگلینڈ میچ ٹائی کرانے میں کامیاب رہا۔ اس کے بعد سُپر اوور کے ذریعہ نتیجہ نکالنے کی کوشش کی گئی، لیکن اس میں بھی میچ ٹائی رہا۔ بالآخر زیادہ باؤنڈری لگانے کی وجہ سے انگلینڈ کو ورلڈ چمپئن قرار دے دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Jul 2019, 3:10 PM