‘لکھنؤ اور دہلی کے انجن آپس میں ٹکرا رہے ہیں‘، اکھلیش یادو کی بی جے پی پر سخت تنقید

اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔ ایمس اور آئی آئی ایم یوپی کو نہیں ملے۔ یوپی حکومت بہت بری طرح سے چل رہی ہے۔ اس نے ڈائل 100 سسٹم کو خراب کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور قنوج سے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اترپردیش بی جے پی میں زبردست داخلی جنگ چل رہی ہے۔ لکھنؤ اور دہلی کے انجن آپس میں ٹکرا رہے ہیں اور ان کی بوگیوں کی خواہش پوری نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اترپردیش کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے یہ باتیں ’اے بی پی نیوز سمٹ‘ میں کہی ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ اگر دہلی اور لکھنؤ کے انجن آپس میں ٹکرا جائیں تو اپوزیشن اس میں کیا کرے گی۔ میرے بیان تو بعد میں آتے ہیں لیکن انجن میں جو بوگیاں لگی ہیں انہیں کچھ دیگر خواب آتے ہوں گے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ کچھ چیزیں بازار سے سیکھنی پڑتی ہیں۔ ابھی تو مانسون کے بعد ’ونٹر آفر‘ بھی آئے گا۔ کچھ نہ کچھ تو آفر دینا ہی پڑہے گا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ یوپی کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمس اور آئی آئی ایم یوپی کو نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی حکومت بہت بری طرح سے چل رہی ہے۔ انہوں نے ڈائل 100 سسٹم کو خراب کر دیا۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت کا ڈیٹا خود بتاتا ہے کہ بے روزگاری بڑھی ہے۔ سرکاری ملازمین 8ویں پے کمیشن کا انتظار کر رہے ہیں اور حکومت بجٹ میں 5 ہزار کی نوکری لے کر آتی ہے۔ حکومت خود کلیئر نہیں ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ہر ریاست اپنی ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے کام کرتی ہے۔ اتر پردیش نے بھی کیا۔ پورے ملک میں سب سے کم ایف ڈی آئی اتر پردیش میں آئی ہے۔ اس بار کے بجٹ میں یہ دیکھا گیا کہ حکومت نے وہیں پیسہ دیا جہاں حکومت چلانے کے لیے ضرروی تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔