لکھنؤ میں آلودہ پانی کا اخراج، کیمیکل فیکٹری مالک کے خلاف مقدمہ درج

اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے چنہٹ علاقے میں فیکٹری سے نکلنے والے زہر آلود پانی پینے سے مرنے والی 21 بھینسوں کے معاملے میں پولس نے کیمیکل فیکٹری کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے چنہٹ علاقے میں فیکٹری سے نکلنے والے زہر آلود پانی پینے سے مرنے والی 21 بھینسوں کے معاملے میں پولس نے کیمیکل فیکٹری کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

پولس ذرائع نے سنیچر کو بتایا کہ چنہٹ علاقے میں دیوا روڈ پر اتردھونا گاؤں میں فیکٹری سے نکلنے والے زہرآلود پانی کو پینے سے جمعہ کو 21 بھینسوں کی موت ہوگئی تھی۔ بھینسوں کو پانی سے نکالنے کی کوشش میں نالے میں اتر دو افراد بھی زہریلے پانی کے بدبو سے بے ہوش ہوگئے تھے۔


مقامی افراد کا الزام ہے کہ گاؤں کے آس پاس تقریبا ایک درجن کیمیکل،کھاد اور پلائی ووٹ کی فیکٹریاں ہیں جن سے زہریل آلود پانی نکلتا ہے جو مویشیوں کی موت کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کئی جانوروں زہر آلود پانی پینے سے مر چکے ہیں۔

مشتعل مقامی افراد نے جم کر ہنگامہ کیا اور دھرنے پر بیٹھے گئے۔گرام پردھا ن سندیپ سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ پہلے بھی آلودہ کیمیکل کے حوالے سے شکایت کی گئی تھی لیکن افسران نے اس جانب کوئی دھیان نہیں دیا۔ پولس نے معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے بھاری مشیوں کی مدد سے مویشیوں کے لاشوں کو باہر نکالا۔ مقامی افراد قصوروار فیکٹری مالکوں کے خلاف ایف آئی آر اور معاوضہ کا مطالبہ کرر ہے تھے۔


چنہٹ کے تھانہ انچارج سچن سنگھ نے کہا کہ مقامی افراد کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران نے آلودہ پانی کے نمونے لئے ہیں جسے جانچ کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پولس نے اس معاملے میں انڈین پیسٹی سائڈ س لمیٹیڈ کے مالک وشال اگروال کے خلاف دفعہ477، 270، 277، 429، 352، 504 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 01 Sep 2019, 8:10 AM