فائزر کی نئی کووڈ گولی کو ایمرجنسی استعمال کی منظوری، اومیکرون کے خلاف مؤثر
یورپی یونین کے دوا ریگولیٹر نے تیزی سے پھیل رہے کورونا کے ویرینٹ اومیکرون کو روکنے کے لئے فائزر کی نئی کووڈ گولی کا ایمرجنسی استعمال کرنے کی منظور فراہم کی ہے
نئی دہلی: دوا ساز کمپنی فائزر کی کورونا کی دوا کو یورپی یونین ڈرگ ریگولیٹر نے ایمرجنسی استعمال کے لئے منظور فراہم کر دی ہے۔ فائزر کی کورونا کی گولی کو اومیکرون سے مقابلہ کے لئے گزشتہ روز استعمال کرنے کی منظوری فراہم کی گئی۔ فی الحال اس گولی کے استعمال کو باضابطہ طور پر منظوری نہیں دی گئی ہے جبکہ اسے ہنگامی طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
امریکی فارما کمپنی فائزر کا کہنا ہے کہ یہ دوا اومیکرون ویرینٹ سے نمٹنے کے لیے ایک نئے طرح کا علاج ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس دوا کے ذریعے مریضوں میں اسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خطرے کو تقریباً 90 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ یورپی میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے کہا ہے کہ فائزر کی گولی ابھی تک یورپی یونین میں منظور شدہ نہیں ہے لیکن اسے کورونا کے ایسے بالغ مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جنہیں اضافی آکسیجن کی ضرورت نہیں ہے۔
فائزر کی اس دوا کا نام پیکس لووڈ ہے اور یہ ایک نئے مالیکیول PF-07321332 اور ایچ آئی وی اینٹی وائرل ریٹنویر کا مجموعہ ہے، جسے علیحدہ گولیوں کے طور پر لیا جاتا ہے۔ یورپی میڈیسن ایجنسی نے کہا کہ پیکس لووڈ کو کووڈ-19 کی تشخیص کے بعد اور علامات کے شروع ہونے کے پانچ دنوں کے اندر جلد از جلد استعمال کرنا چاہیے۔ اس صورت میں فائزر کی گولیاں مزید پانچ دن لینی چاہئیں۔
رپورٹ کے مطابق فائزر کی اس دوا کے کچھ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں جیسے ذائقہ میں کمی یا اسہال اور الٹی کا احساس ہونا۔ اس گولی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ حاملہ خواتین کو اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے اور اسے لیتے وقت دودھ پلانا بند کر دینا چاہیے۔ تاہم، ہنگامی استعمال کی منظوری حاصل ہونے کے بعد بہت سے مریضوں کی موت کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ ای ایم اے نے فائزر کی حریف کمپنی ’مرک‘ کی گولی کو ہنگامی استعمال کے لئے پہلے ہی منظور فراہم کر دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔