بھوپال: اسپتال عملہ کی بےحسی، کورونا سے فوت ہونے والی خاتون مریض کے زیورات غائب!

انیل نے بتایا کہ ان کی والدہ کے سونے کی تین چوڑیاں، منگل سوتر، کان میں ٹاپس، ایک انگوٹھی کے علاوہ پازیب اور بچھیا پہنی ہوئی تھی، ان سبھی کا اب کوئی سراغ نہیں ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش کی راجدھانی بھوپال کے چیرایو اسپتال میں کورونا انفیکشن کے علاج کے لئے داخل ہونے والی ایک خاتون کملا راوت کی موت کے بعد اس کے سونے اور چاندی کے زیورات غائب ہو گئے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن سے اس کی شکایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قطر کی ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازمت کرنے والے ساگر ضلع کے مکرونیا کے رہائشی انیل راوت نے بتایا کہ جب ان کی والدہ کملا راوت کی طبیعت خراب ہوئی تو انہیں پہلے ساگر کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں حالت بہتر نہیں ہوئی۔ بعد میں انہیں بھوپال میں واقع چریایو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔


انیل راوت کا کہنا ہے کہ جب ان کی والدہ کو چرایو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا تو آکسیجن استعمال کرنے کے لئے ان سے زیورات اتارنے کو کہا گیا۔ 17 اگست کو چرایو اسپتال میں ہی ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور ان کی آخری رسومات بھوپال میں ادا کی گئیں۔ انیل ممبئی کے راستے قطر سے ساگر پہنچے اور انہوں نے اس کے بعد سے لگاتار اپنی والدہ کے زیورات کے سلسلے میں اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا لیکن کوئی قابل اطمینان جواب نہیں مل پایا۔

راوت نے بتایا کہ ان کی والدہ کے ہاتھ میں سونے کی تین چوڑیاں، سونے کا منگل سوتر، کان کے دو ٹاپس، سونے کی ایک انگوٹھی، کے علاوہ پازیب اور بچھیا تھی، ان تمام زیورات کو اسپتال کے عملہ نے علاج کے دوران اتارے تھے لیکن اب کوئی کچھ بھی بتانے کو تیار نہیں ہے۔

انیل راوت کا کہنا ہے کہ ان زیورات کی قیمت کیا ہے اس کے کوئی معنی نہیں ہیں لیکن وہ ان چیزوں کو اپنی والدی کی آخری نشانی کے طور پر رکھنا چاہتے ہیں۔


انیل نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملہ میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو ای میل کیا، جس پر ان کا جواب آیا کہ وہ پولیس سے شکایت کریں۔ انہوں نے بھوپال انسپکٹر جنرل آف پولیس کو شکایت بھیجی لیکن تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ انیل نے اسپتال انتظامیہ کو بھی ای میل ارسال کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Aug 2020, 2:11 PM