آگ بگولہ امت شاہ نے انٹرویو چھوڑ دیا!

احمد آباد بی جے پی کے دفتر کے باہر یہ چرچہ عام رہی کہ ایک انگریزی اخبار کو انٹر ویو دینے کے دوران امت شاہ کا موڈ بہت ہی خراب ہو گیا تھا اور وہ انٹرویو کو بیچ میں ہی چھوڑ کر چلے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

گجرات اسمبلی انتخابات کے تعلق سے بی جے پی کے صدر امت شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کو 150 سیٹوں پر جیت حاصل ہوگی ۔ ٹیلی گراف اخبارکے مطابق سنیچر کو دوپہر سے انٹرویو دے رہے امت شاہ کو انٹرویو کے دوران اتنا غصہ آ گیا کہ وہ بیچ میں ہی انٹرویو چھوڑ کر چلے گئے۔ احمد آباد بی جے پی کے دفتر کے باہر یہ چرچہ عام ہے کہ امت شاہ کا موڈ اس وقت بہت خراب تھا۔ بی جےپی کے ترجمان امت شاہ کی طرف سے بتائے گئے ان اعداد و شمار کو دہراتے رہے جن سے وہ اپنی جیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔ لیکن وہ یہ بھی اعتراف کرتے ہیں کہ اس بار کا چناؤپارٹی کےلیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان حالات سے امت شاہ بھی واقف ہیں ، اس لئے انہوں نے کہا کہ میڈیا کیا کہتی ہے اس سے عوام کو کوئی فرق نہیں پڑتا، بی جے پی 150 سیٹیں جیتے گی۔

وزیر اعظم نریندر مودی سے جڑے گجراتی اور ووٹروں کو محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔ پارٹی رہنماؤں سے کہا گیا ہے کہ سر نہیں جھکنا چاہئے (مودی کو شرمندہ مت کرنا)۔ ٹیلی گراف اخبار کا کہنا ہے کہ مودی کی ریلیوں میں پارٹی کو کوئی جوش و خروش دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ وہیں امت شاہ پردے کے پیچھے رہ کر حکمت عملی پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ پارٹی کی طرف سے سینئر رہنماؤں سے لے کر نچلی سطح کے رہنماؤں کو گجرات انتخاب کے لئےہر ایک پولنگ اسٹیشن کے لئے تیار کیا گیا ہے۔

وہیں پاٹیدار رہنما ہاردک پٹیل کی طرف سے چلائی گئی تحریک سے بی جے پی سکتہ میں ہے۔ ہاردک پٹیل کی ریلیوں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ جمع ہو رہی ہے اور عوامی جلسوں میں وہ امت شاہ کو چیلنج دے رہے ہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی تقریر میں امت شاہ کو ’جنرل ڈائر ‘ تک کہہ چکے ہیں ، جنہوں نے جلیاں والا باغ میں احتجاج کررہے لوگوں پرگولیاں چلوا دی تھیں۔ پاٹیدار تحریک پر بات کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ریزرویشن کے لئے پاٹیدار تحریک محض لوگوں میں غفلت پیدا کر رہی ہے۔ امت شاہ نے ہاردک پٹیل پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Dec 2017, 2:01 PM