ایلن مسک کی کمپنی کو اے آئی ٹیوٹرس کی تلاش، ہر گھنٹے 5 ہزار روپے کمانے کا سنہرا موقع!
xAI کو اے آئی ٹیوٹر کے لیے ایسے لوگوں کی تلاش ہے جو انگریزی لکھنے اور پڑھنے میں بہتر ہوں۔ یہ ورک فرام ہوم جاب ہے۔ سلیکشن ہونے پر دو ہفتے کی ٹریننگ دی جائے گی۔
دنیا کے امیر ترین کاروباری ایلن مسک کو اے آئی ٹیوٹرس کی تلاش ہے۔ یہ جاب اوپننگ مسک کی اے آئی کمپنی xAI کے لیے ہے۔ بزنس انسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق اس کام کے لیے کمپنی ہر گھنٹے 5 ہزار روپے تک دینے کو تیار ہے۔ ویسے بتایا جاتا ہے کہ اے آئی ٹیوٹرس کا کام زیادہ مشکل نہیں۔ اے آئی ٹیوٹر کو صرف یہ دیکھنا ہوگا کہ xAI کا مصنوعی انٹلی جنس سسٹم دیے گئے ڈیٹا اور فیڈ بیک کو صحیح طور پر سمجھ اور سیکھ پا رہا ہے یا نہیں۔ اصل میں اس کام کے ذریعہ xAI کے مصنوعی انٹلی جنس سسٹم کو اور زیادہ بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
دراصل xAI کا مشن ایک ایسا اے آئی بنانا ہے جو دنیا بھر کی چیزوں کو سمجھ سکے۔ ٹیوٹر کے طور پر آپ کا کام اس اے آئی کو لیبلڈ اور کلیئر ڈیٹا دستیاب کرانا ہوگا تاکہ وہ اس سے آسانی سے سیکھ سکے۔ ان ڈیٹا سے اے آئی سسٹم زبان سمجھنے میں اور بھی بہتر ہو پائے گا۔ اس سے یوزر اسے چیٹ باٹ اور اے آئی رائٹنگ اسسٹنٹ کے طور پر بھی استعمال کرسکیں گے۔
اے آئی ٹیوٹر کو کمپنی کی ٹیکنیکل ٹیم کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور اے آئی کی ضرورت کے مطابق ڈیٹا کو مینج کرنا ہوگا۔ اے آئی ٹیوٹر کو یہ بھی کنفرم کرنا ہوگا کہ اے آئی سسٹم کو دیے جا رہے ڈیٹا کی کوالیٹی ٹاپ لیول کی ہو۔
xAI کو اے آئی ٹیوٹر کے لیے ایسے لوگوں کی تلاش ہے جو انگریزی لکھنے اور پڑھنے میں اچھے ہوں۔ اس کے لیے ٹیک ایکسپرٹ ہونا ضروری نہیں ہے۔ حالانکہ اگر آپ نے لکھنے سے جڑا ہوا یا صحافت سے جڑا کام کیا ہے تو آپ کے لیے یہ ایک پلس پوائنٹ ثابت ہوگا۔ اس کے علاوہ اگر آپ کی ریسرچ اسکل بھی اچھی ہے تو xAI میں نکلی ویکنسی آپ کے لیے ایک سنہرا موقع بن سکتی ہے۔
یہ ایک ریموٹ یعنی ورک فرام ہوم جاب ہے۔ سلیکشن ہونے پر آپ کو دو ہفتے کی ٹریننگ دی جائے گی۔ اس کے بعد آپ کو صبح 9 بجے سے شام 5.30 بجے تک کام کرنا ہوگا۔ اچھی بات یہ ہے کہ ٹریننگ پوری ہونے کے بعد آپ اپنے ٹائم زون کے حساب سے کام کرنے کا وقت منتخب کر سکتے ہیں۔ اس کام کے لیے ہر گھنٹے 35 ڈالڑ سے 65 ڈالر (قریب 2900 روپے سے 5400 روپے تک) ملیں گے۔ اس کے علاوہ کمپنی اے آئی ٹیوٹرس کو میڈیکل، ڈینٹل اور ویژن انشورنس بھی دے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔