مان سنگھ قتل کیس میں سابق ڈی ایس پی سمیت گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا
متھرا کورٹ کی جج سادھنا رانی ٹھاکر نے منگل کو اس معاملے میں اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کان سنگھ بھٹی اور اسٹیشن انچارج ویریندر سنگھ سمیت 11 پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیا اور انہیں آج سزا سنائی۔
بھرت پور: راجستھان میں بھرت پور کے دیگ قصبے میں 35 سال قبل ہوئے مشہور زمانہ راجا مان سنگھ قتل کیس میں اترپردیش کے متھرا کی ایک عدالت نے آج ایک سابق پولیس ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
متھرا کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج سادھنا رانی ٹھاکر نے منگل کو اس معاملے میں اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کان سنگھ بھٹی اور اسٹیشن انچارج ویریندر سنگھ سمیت 11 پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیا اور انہیں آج سزا سنائی۔ ان کے علاوہ آر اے سی کے اس وقت کے ہیڈ کانسٹیبل، بھنور سنگھ، کانسٹیبل ہری سنگھ، شیر سنگھ، چتر سنگھ، پدم رام ، جگ موہن، ایس آئی روی شیکھر کو سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے بھرت پور پولیس لائن کے اس وقت کے ہینڈ کانسٹبل ہری کشن، کانسٹبل گووند پرساد، انسپیکٹر کان سنگھ سربی پر جی ڈی میں ردو بدل کرنے کا الزام ثابت نہ ہونے کے بعد معاملے سے بری کردیا۔ واضح رہے کہ 20 فروری 1985 کو اسمبلی انتخابات کے دوران دیگ قلعے سے سابق شاہی خاندان کا جھنڈا ہٹانے کے سلسلے میں پولیس اور مان سنگھ کے درمیان تنازع میں پولیس فائرنگ میں مان سنگھ اور ان کے ساتھی سمیر سنگھ اور ہری سنگھ کی موت ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : شرجیل سے وہ کیوں ڈرتے ہیں؟
معاملے پر سیاست گرم ہونے پر جانچ کا کام مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سوپنے کے ساتھ معاملے کی سماعت اترپردیش میں متھرا کے ضلع اور سیشن کورٹ کے حوالے کیا گیا مان سنگھ کی بیٹی اور سابق وزیر کرشنیندر کور دیپا نے مجرموں کی سزا پر خوشی کا اظہار کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔