نائب صدر کا انتخاب آج
ووٹنگ کے فوراً بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور دیر شام تک ملک کے نئے نائب صدر کے نام کا اعلان ہو جائے گا۔ نئے نائب صدر 11 اگست کو حلف لیں گے۔
نائب صدر کے انتخاب کے لیے جہاں این ڈی اے کے امیدوار سابق گورنر جگدیپ دھنکھڑہیں وہیں کانگریس لیڈر مارگریٹ الوا اپوزیشن کی امیدوار ہیں۔
ملک کے نائب صدر کے عہدے کے لیے آج انتخابات ہوں گے۔ انتخابات کے نتائج کا اعلان بھی شام تک کر دیا جائے گا۔ نائب صدر کے انتخاب میں این ڈی اے کے امیدوار سابق گورنر جگدیپ دھنکھڑہیں۔ ساتھ ہی اپوزیشن نے کانگریس لیڈر مارگریٹ الوا کو نامزد کیا ہے۔ موجودہ نائب صدر وینکیا نائیڈو کی میعاد 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوگی۔ اس کے فوراً بعد ووٹوں کی گنتی کی جائے گی اور دیر شام تک ملک کے نئے نائب صدر کے نام کا اعلان ریٹرننگ افسر کر دے گا۔ نئے نائب صدر 11 اگست کو حلف لیں گے۔
انتخابات متناسب نمائندگی کے نظام کے مطابق واحد منتقلی ووٹ کے ذریعے ہوں گے اور انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔ اس نظام میں، انتخاب کنندہ کو امیدواروں کے ناموں کے مقابلے میں ترجیحات کو نشان زد کرنا ہوتا ہے۔ اس الیکشن میں اوپن ووٹنگ کا کوئی تصور نہیں ہے اور صدر اور نائب صدر کے انتخاب میں کسی بھی حالت میں کسی کو بیلٹ پیپر دکھانا سختی سے ممنوع ہے۔
لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے تمام ممبران نائب صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج میں شامل ہیں۔ نامزد ارکان بھی اس میں ووٹ دینے کے اہل ہیں۔ پارلیمنٹ کی موجودہ تعداد 788 ہے، جسے جیتنے کے لیے 390 سے زیادہ ووٹ درکار ہیں۔
لوک سبھا میں بی جے پی کے پاس کل 303 ہیں جبکہ رکن پارلیمنٹ سنجے دھوترے خرابی صحت کی وجہ سے نہیں آسکیں گے۔ اس طرح این ڈی اے کے لوک سبھا میں کل 336 ارکان ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راجیہ سبھا میں بی جے پی کے 91 (بشمول 4 نامزد ارکان) ہیں اور این ڈی اے کے کل 109 ارکان ہیں۔ ایسے میں اب این ڈی اے کے دونوں ایوانوں میں کل 445 ارکان ہیں جو اس کے حق میں جاتا ہے لیکن پھر بھی مقابلہ دلچسپ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔