مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں انتخابی تشہیر کا شور ختم، 20 نومبر کو ڈالے جائیں گے ووٹ
مہاراشٹر میں حقیقی لڑائی برسراقتدار مہایوتی اور اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی کے درمیان ہے، دونوں اتحاد کے امیدواروں میں سخت مقابلے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔
مہاراشٹر میں اسمبلی کی سبھی 288 سیٹوں کے لیے اور جھارکھنڈ میں دوسرے مرحلہ کے تحت 81 میں سے 38 اسمبلی سیٹوں کے لیے 20 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ آج شام ان سبھی سیٹوں کے لیے انتخابی تشہیر کا شور ختم ہو گیا۔ جھارکھنڈ میں پہلے مرحلہ میں 43 سیٹوں کے لیے 13 نومبر کو ووٹ ڈالے جا چکے ہیں۔ اب مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں 20 نومبر کو ووٹنگ کے بعد سبھی کو 23 نومبر کا انتظار ہوگا جب ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔
مہاراشٹر اور جھارکھنڈ دونوں ہی ریاستوں میں سبھی پارٹیوں کے امیدواروں نے ووٹرس کو لبھانے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ مینڈیٹ کس کے حق میں آتا ہے۔ جھارکھنڈ میں جہاں انڈیا بلاک یعنی کانگریس-جے ایم ایم-آر جے ڈی اور بی جے پی کے درمیان اصل مقابلہ ہے، وہیں مہاراشٹر میں برسراقتدار مہایوتی (بی جے پی، شیوسینا، این سی پی) اور مہاوکاس اگھاڑی (کانگریس، شیوسینا یو بی ٹی، این سی پی-ایس پی) کے درمیان زور آزمائی ہے۔ ان دونوں ہی اتحاد کے امیدواروں میں سخت مقابلے کی امید کی جا رہی ہے۔
جھارکھنڈ میں دوسرے مرحلہ کی جن 38 اسمبلی سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی، ان میں بیشتر سیٹیں سنتال ڈویژنل اور کوئلانچل علاقوں سے تعلق رکھتی ہیں۔ دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ سے قبل انتخابی تشہیر کے آخری دن سبھی سیاسی پارٹیوں نے اپنی پوری طاقت ووٹرس کو متاثر کرنے میں لگا دی۔ دوسرے مرحلہ میں جرمنڈی، مہگاما، پوڑیاہاٹ سمیت 17 سیٹوں پر بی جے پی اور جے ای ایم کے درمیان سیدھی ٹکر دیکھنے کو ملے گی۔ اس مرحلہ میں موجودہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، اسپیکر ربیندر ناتھ مہتو، سابق وزیر اعلیٰ بابو لال مرانڈی، سابق نائب وزیر اعلیٰ سدیش مہتو، موجودہ وزیر عرفان انصاری، حفیظ الحسن، دیپکا پانڈے سنگھ، بے بی دیوی وغیرہ کا وقار داؤ پر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔