’دل پر پتھر رکھ کر ایکناتھ شندے کو بنایا گیا وزیر اعلیٰ‘، مہاراشٹر بی جے پی صدر کے بیان سے ہلچل

بی جے پی کے ریاستی صدر نے دعویٰ کیا کہ مرکز کے فیصلے کو دیویندر فڑنویس نے دل پر پتھر رکھ کر قبول کیا، انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی تبدیلیوں کے بعد پارٹی کے لوگ مایوس ہیں۔

مہاراشٹر بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل
مہاراشٹر بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں حکومت تشکیل پا چکی ہے، اس کے باوجود ریاست میں سیاسی ہلچل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے استعفیٰ کے بعد بی جے پی نے اچانک وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے ایکناتھ شندے کے نام کا اعلان کر سب کو حیران کر دیا تھا، اور اب مہاراشٹر بی جے پی صدر چندرکانت پاٹل کے ایک دعویٰ نے سیاسی ہلچل شروع کر دی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایکناتھ شندے کو دل پر پتھر رکھ کر مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنویل میں عہدیداروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹر صدر چندرکانت پاٹل نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال کی تصویر دیکھنے کے بعد مہاراشٹر میں حکومت بدلنے کی ضرورت تھی۔ اقتدار میں یہ تبدیلی ہو چکی ہے، اور تبدیلی کے وقت ایک ایسے لیڈر کی ضرورت تھی جو صحیح پیغام دے سکے، اچھے فیصلوں کو استحکام دے سکے۔ ایسے میں مرکزی قیادت نے ایکناتھ شندے کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا۔‘‘ ساتھ ہی چندرکانت پاٹل کہتے ہیں ’’اس فیصلے سے ہم سبھی افسردہ ہیں۔ وسنت راؤ نائک کے بعد دیویندر فڑنویس لگاتار پانچ سال وزیر اعلیٰ رہے۔ 5 سال وزیر اعلیٰ رہنے کے بعد کسی نے نہیں سوچا تھا کہ مرکز ایسا فیصلہ لے گا۔‘‘


بی جے پی کے ریاستی صدر نے دعویٰ کیا کہ مرکز کے فیصلے کو دیویندر فڑنویس نے دل پر پتھر رکھ کر قبول کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام سیاسی تبدیلیوں کے بعد پارٹی کے لوگ مایوس ہیں، لیکن کسی نے ناراضگی نہیں ظاہر کی، اور یہی پارٹی کی طاقت ہے۔

واضح رہے کہ بی جے پی ریاستی ایگزیکٹیو کی میٹنگ 23 جولائی کو پنویل میں منعقد کی گئی۔ ریاستی ایگزیکٹیو کی میٹنگ میں ریاست کے نومنتخب نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، ریاستی صدر چندرکانت پاٹل، مرکزی وزیر مملکت راؤ صاحب دانوے پاٹل، ریاستی انچارج سی ٹی روی، سابق وزیر سدھیر منگنٹیوار، رکن اسمبلی آشیش شیلار، سابق وزیر رادھا کرشن ویکھے پاٹل، ممبئی بی جے پی صدر منگل پربھات لوڑھا وغیرہ شامل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔