ایکناتھ شندے کو استعفیٰ دینا چاہیے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر ادھو سینا کے لیڈران کا مطالبہ

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، "سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شیو سینا شندے گروپ کا وہپ غیر قانونی ہے... موجودہ حکومت غیر قانونی ہے اور آئین کے خلاف بنائی گئی ہے"۔

سنجے راؤت، تصویر آئی اے این ایس
سنجے راؤت، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ممبئی: سپریم کورٹ کے ادھو ٹھاکرے اور ایکناتھ شندے دھڑے سے متعلق فیصلے کے بعد شیوسینا لیڈران سنجے راوت اور پرینکا چترویدی نے کہا کہ وزیر اعلی ایکناتھ شندے کو اخلاقی بنیاد پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو شندے کی بغاوت کے لیے ایک سخت تھپڑ سے تعبیر کیا کیونکہ سپریم کورٹ نے اس فلور ٹیسٹ کو غیر قانونی قرار دیا، جس کے بعد شندے حکومت کو اقتدار سونپا گیا تھا۔

ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ ایکناتھ شندے کو اب اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں شندے-فڑنویس کی بغاوت کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ادھو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا، "سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شیو سینا شندے گروپ کا وہپ غیر قانونی ہے... موجودہ حکومت غیر قانونی ہے اور آئین کے خلاف بنائی گئی ہے"۔


ادھو سینا نے کہا کہ یہ فیصلہ شندے-فڑنویس حکومت کے خلاف ہے۔ لیکن سپریم کورٹ کہا کہ 'ادھو کو بحال نہیں کیا جا سکتا' موجودہ حکومت کے لیے یہ راحت ہے۔ "آج کے فیصلے کے مطابق، شندے فڑنویس کی پوری حکومت ایک غیر قانونی وہپ کی بنیاد پر بنائی گئی تھی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کس کو ووٹ دینا ہے اور ایک متعصب گورنر کے حکم پر اعتماد کا ووٹ لیا گیا ہے۔

ادھو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ "فیصلے نے لفظی طور پر یہ کہے بغیر کہ اس نے مہاراشٹر حکومت کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا ہے! فلور ٹیسٹ کے لئے گورنر کی طرف سے ایک غیر آئینی وزیراعلی کو ان کے غیر قانونی دھڑے سے ہونے کا فیصلہ کرنے والا وہپ غیر قانونی وہپ تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔