عید الفطر: جمعیۃ اور پرسنل لا بورڈ سمیت 14 ملی تنظیموں کی مسلمانوں سے اپیل ’اشتعال دلانے والوں سے محتاط رہیں‘

خط میں کہا گیا ’’تمام مسلمان کو عیدگاہ جاتے ہوئے اور گھر واپسی کے وقت بھی پُرامن رہیں اور کسی ایسے شخص کا شکار نہ نہیں جو انہیں اشتعال دلانے کی کوشش کرے‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات کے تناظر میں ملی تنظیموں نے اگلے ہفتے عید سے قبل امن کی اپیل کی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چیئرمین، جمعیۃ علماء ہند اور دیگر 14 اداروں کے دستخط شدہ ایک کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ ’’تمام مسلمان کو عیدگاہ جاتے ہوئے اور گھر واپسی کے وقت بھی پُرامن رہیں اور کسی ایسے شخص کا شکار نہ نہیں جو انہیں اشتعال دلانے کی کوشش کرے۔‘‘

خط میں کہا گیا، ’’مذہبی تہوار آپسی بھائی چارے، پیار و محبت اور یگانگت کو پروان چڑھانے کا موقع فراہم کرتے ہیں مگر شر پسند عناصر ان تہواروں کو اپنے سیاسی مفادات اور نفرت کے کاروبار کو بڑھانے کے لئے استعمال کرنے لگے ہیں۔ ابھی رمضان المبارک کا آخری عشرہ چل رہا ہے اور آئندہ 29 اپریل کو جمعۃ الوداع ہے، یعنی رمضان کا آخری جمعہ۔ اس دن مسلمان نہایت اہتمام کے ساتھ عبادت کرتے ہیں۔’’


خط میں مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کچھ دنوں میں عید الفطر آ رہی ہے۔ مسلمانوں کو عید الفطر کو اپنے ہم وطن لوگوں کے ساتھ مشترکہ طور پر منانی چاہئے، جس سے یہ سبھی کے لئے امن اور خوش گوار تعلقات قائم کرنے کا موقع بن سکے۔ اپنی بستیوں اور محلوں میں امن کمیٹیوں کے ساتھ اور برادران وطن کے ساتھ میٹنگیں کرکے اس بات کو یقینی بنائیں کہ کسی بھی شرپسند عناصر کو شر پھیلانے کا کوئی موقع نہ ملے، اگر کوئی ایسا کرتاہے تو سب مل کر اس کے خلاف انتظامیہ سے شکایت کریں۔

مقامی انتظامیہ کے ساتھ بھی ایک نشست کریں اور اس میں اس بات کا تیقن حاصل کرنے کی کوشش کریں کہ کسی بھی صورت میں لا اینڈ آرڈر کو متاثر نہیں ہونے دیں گے۔ ریاستی، ضلعی اور مقامی سطح پر دیگر مذاہب کی نمائندہ شخصیات سے ملاقات کریں، ان سے بھی اپیل جاری کروائی جائے کہ کسی بھی سیاسی جماعت یا کسی شرپسند گروہ کے دباؤ میں آکر لوگ ایسا کام نہ کریں جو ملک کی فضا کو مکدر کرنے والا ہو۔


کوشش کریں کہ برادران وطن کی اہم شخصیات اور حق پسند صحافی وغیرہ عید گاہوں کے باہر موجود رہیں، جہاں ممکن ہو وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی انتظام کیا جائے،تمام مسلمان عید گاہ جاتے اور واپس آتے ہوئے پُرامن رہیں اور اگر ان کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جائے تو اس کا شکار نہ ہوں۔

خطبہ عید میں بہت محتاط اور صاف زبان کا استعمال کریں، تاکہ آپ کی کسی بات کو بگاڑ کر پیش نہ کیا جاسکے ۔ تمام ہی عید گاہ کمیٹیوں اور مساجد کمیٹیوں سے گزارش ہے کہ مذکورہ بالا گزارشات پر عمل آوری کو یقینی بنانے کی کوشش کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔