عید الاضحیٰ: کشمیر میں مسلسل تیسری عید لاک ڈاؤن کی نذر
وادی کشمیر میں کورونا کے خطرات کے پیش نظر عید الاضحیٰ انتہائی سادگی سے منائی جارہی ہے، عید الاضحیٰ کے پہلے دن سخت لاک ڈاؤن اور حکومتی ایڈوائزری کے پیش نظر کہیں نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا
سری نگر: وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر عید الاضحیٰ انتہائی سادگی سے منائی جارہی ہے۔ ہفتے کو عید الاضحیٰ کے پہلے دن سخت لاک ڈائون اور حکومتی ایڈوائزری کے پیش نظر کہیں بھی نماز عید کا بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا، تاہم مختلف علاقوں میں لوگوں نے نماز فجر کے بعد چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں نماز عید ادا کی جس دوران سماجی دوری کا خیال رکھا گیا۔ نیز لوگوں کی جانب سے سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانور قربان کرنے کا سلسلہ اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔
بتادیں کہ یہ وادی میں مسلسل تیسری عید ہے جو لاک ڈائون کی نذر ہوگئی ہے۔ قبل ازیں رواں برس مئی میں عید الفطر کے موقع پر بھی کشمیر میں اجتماعی نماز کا کوئی بڑا اجتماع منعقد نہیں ہوا تھا۔ گذشتہ برس عیدالاضحیٰ کے موقع پر بھی یہاں یہ اجتماعات منعقد نہیں ہوسکے تھے کیونکہ تب انتظامیہ نے پانچ اگست 2019 کے فیصلوں، جن کے تحت کشمیر کی خصوصی پوزیشن منسوخ کی گئی تھی، کے پیش نظر یہاں لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی تھیں۔
جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے گذشتہ روز یو این آئی اردو کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر لوگ چھوٹے چھوٹے اجتماعات میں نماز عید ادا کرسکتے ہیں تاہم نماز عید کی ادائیگی کے لئے بڑے اجتماعات کے انعقاد سے احتراز کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے لوگوں سے نماز عید کی ادائیگی اور جانوروں کی قربانی کے دوران احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی تلقین کی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ خیرات، قربانی کا نعم البدل نہیں ہے بلکہ ان دونوں کی الگ الگ اہمیت و خصوصیت ہے۔ موجودہ حالات میں قربانی کا گوشت تقسیم کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر مفتی اعظم نے کہا تھا کہ گوشت کی تقسیم کا عمل موجودہ حالات میں ناممکن ہے۔ بہتر یہ ہے کہ لوگ قربانی کا گوشت فریزر میں سٹور کریں اور بعد ازاں رفتہ رفتہ تقسیم کریں۔
ان کے بقول شریعت میں قربانی کے گوشت کی تقسیم کاری کا کوئی وقت متعین نہیں ہے۔ بہتر یہ بھی ہے کہ زیادہ سے زیادہ گوشت غربا میں ہی تقسیم کیا جائے۔ وادی میں عید الاضحیٰ کے موقع پر سب سے بڑے اجتماعات عید گاہ سری نگر اور درگاہ حضرت بل میں منعقد ہوتے ہیں تاہم کورونا وائرس کے خطرات اور حکومتی ایڈوائزری کے پیش نظر یہ اجتماعات منعقد نہیں ہوسکے۔ وادی کی تمام بڑی مساجد، امام بارگاہوں اور زیارتگاہوں کے منبر و محراب بھی خاموش رہے۔
اگر وادی میں گذشتہ دنوں لاک ڈائون میں تھوڑی نرمی دی گئی تاہم ہفتے کے روز یعنی عید الاضحیٰ کے پہلے دن سے ایک بار پھر سخت لاک ڈائون نافذ کیا گیا۔ سری نگر میں جگہ جگہ پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے جن کو لاک ڈائون سختی سے نافذ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار، جنہوں نے ہفتے اور اتوار کو سری نگر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، کے مطابق پورے سری نگر بالخصوص پائین شہر میں سخت پابندیاں نافذ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے تمام باغات اور پارکس جو عید کے مواقعوں پر کھچا کھچ بھرے ہوتے تھے آج سنسان منظر پیش کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ سڑکوں پر بہت کم تعداد میں نجی گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔
تاہم اضلاع میں لوگوں کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندیاں قدرے نرم ہیں۔ اگرچہ لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کی اجازت دی جارہی ہے تاہم ماسک کے بغیر گھروں سے نکلنے والوں سے جرمانہ وصول کیا جارہا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ہفتے کو وادی کے مختلف علاقوں میں نماز فجر کے بعد نماز عید کے چھوٹے چھوٹے اجتماعات منعقد ہوئے جن کے شرکاء نے سماجی دوری کا خاصا خیال رکھا۔ تاہم لوگوں نے مصافحہ کرنے اور گلے ملنے سے اجتناب ہی کیا۔
اطلاعات کے مطابق وادی میں امسال جانوروں کی قربانی میں بھی کم از کم پچاس فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ آل کشمیر ہول سیل مٹن ڈیلرس یونین کے جنرل سکریٹری معراج الدین گنائی نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو قصاب اس عید کے موقع پر دو سو بھیڑیں فروخت کرتا تھا انہوں نے ایک سو بھی فروخت نہیں کیں۔ وادی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز سامنے آنے کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری ہے جس کے پیش نظر دس میں سے نو اضلاع کو ریڈ زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ وادی میں اب تک کورونا کے زائد از اکیس ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ قریب 390 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی عید الاضحیٰ انتہائی سادگی سے منائی جارہی ہے۔ تاہم وادی کی طرح ان دو خطوں میں بھی نماز عید کے کسی بڑے اجتماع کا انعقاد نہیں ہوا۔ وادی کے برعکس جموں اور لداخ میں کورونا وائرس کے بہت کم کیسز سامنے آئے ہیں۔ دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے جموں و کشمیر کے عوام کو بالعموم اور مسلم برادری کو بالخصوص عید الاضحی کے مقدس موقع پر مبارک باد پیش کی ہے۔
اپنے تہنیتی پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس تہوار سے قربانی، سخاوت اور فیاضی کا درس ملتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مبارک موقع یوٹی میں مزید خوشگوار ماحول قائم کرنے اور خوشحالی اور ترقی کے لئے مشعل راہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہر تہوار امن و یکجہتی کو ترقی دینے کا موقع فراہم کرتا ہے اور میں امید ظاہر کرتا ہوں کہ اس روایت کو مزید فروغ دے کر سماج کے مختلف طبقوں کے مابین امن و آشتی اور مذہبی یگانگت کو مزید مستحکم بنائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر لوگوں کو تہوار مناتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے رہنما خطوط اور قواعد و ضوابط پرعمل پیر ا رہنے کے لئے کہا۔ انہوں نے جموں وکشمیر یوٹی کے لئے امن، ترقی اور خوشحالی کی دعا کی ہے۔ صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اہلیان کشمیر کو عید مبارک پیش کرتے ہوئے ان سے مساجد میں اجتماعی طور پر نماز ادا نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا: 'میں عید الاضحیٰ کے موقع پر اہلیان وادی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ یہ عید ہماری زندگی میں خوشحالی لائے اور کورونا نامی مصیبت سے نجات ملے یہ میری دعا ہے۔ میری عوام سے اپیل ہے کہ آپ اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کریں'۔
نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوگوں کو عید الاضحیٰ کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن قربانی اور ایثار کی علامت کی بہت بڑی نشانی ہے اور اس کا دوسرا کوئی ثانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہمیں یہ عید انتہائی سادگی کے ساتھ منانی چاہئے اور اُن تمام رہنما خطوط کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر پر بھی عمل کرنا چاہئے جو حکام اور طبی شعبہ سے وابستہ ماہرین کی طرف سے جاری کئے گئے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں ہر حال میں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم اپنے دینی فرائض انجام دیں اور کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کا ذریعہ نہ بنیں۔
انہوں نے جموں و کشمیر سے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید کے دوران اپنے اُن پڑوسیوں، رشتہ داروں اور دوست و احباب کا خاص خیال رکھیں جن کا روزگار گذشتہ ایک سال کے مسلسل لاک ڈاﺅن سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے فرزندان توحید سے جموں و کشمیر کے عوام کی فتح و نصرت، مکمل اور دیرپا امن و امان اور کورونا وائرس کی وبائی بیماری سے نجات کے لئے اللہ کے دربار میں سربسجود ہوکر دعا کریں۔
انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر (جس کی سربراہی گذشتہ ایک سال سے اپنے ہی گھر میں نظر بند رکھے گئے میرواعظ مولوی عمر فاروق کررہے ہیں) نے عید الاضحی کی آمد پر ملت اسلامیہ خاص طور پر مسلمانان جموں و کشمیر کو دلی تہنیت اور مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ عید الفطر کی طرح عیدالاضحی کی نماز کے حوالے سے بھی کورونا کی قہر انگیز وبا اور شدید لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بڑے اور مرکزی مذہبی اجتماعات ممکن نہیں ہے تاہم مسلمانوں سے کہا گیا کہ جو حضرات سنت ابراہیمی کی پیروی میں اللہ تبارک و تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لئے اس کے حضور جانوروں کی قربانی پیش کرنے والے ہیں وہ تمام تر احتیاطی تدابیر کا خیال رکھتے ہوئے اور صفائی و ستھرائی کا خصوصی اہتمام کرتے ہوئے اس مقدس فریضے کو انجام دیں تاکہ موجودہ متعدی وبا سے بچا جاسکے۔
انجمن اوقات کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سنت خلیلی ہمیں ایثار و قربانی کا تعلیم دیتی ہے۔ وطن عزیز کے موجودہ نامساعد حالات اور کورونا وائرس کی وجہ سے من حیث القوم ہم جن سنگین حالات سے دوچار ہیں ان کا تقاضا ہے کہ عید کے موقع پر فضولیات اور نمود و نمائش سے پرہیز کرتے ہوئے قناعت پسندی کا مظاہرہ کریں۔ اس مرحلے پر انجمن نے صاحب ثروت افراد پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے قرب و جوار میں حد درجہ ضرورت مندوں اور محتاجوں کی مدد اور داد رسی کر کے عید کی خوشیوں میں انہیں بھی شامل کریں اور اجر داریں حاصل کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔