تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری سے پریشان، آئی آئی ٹی حیدر آباد کے 46 فیصد طلبا کو اب تک نہیں ملی ملازمت
سیشن 24-2023 کے دوران آئی آئی ٹی حیدر آباد میں 843 طلبا کا رجسٹریشن ہوا جن میں سے 388 طلبا اب تک ملازمت کا انتظار کر رہے ہیں۔
ہندوستان میں بڑھتی بے روزگاری سے تعلیم یافتہ نوجوان طبقہ پریشان نظر آ رہا ہے۔ حالت یہ ہے کہ آئی آئی ٹی حیدر آباد میں 24-2023 سیشن سے تعلق رکھنے والے تقریباً 46 فیصد طلبا کو اب تک پلیسمنٹ نہیں ملا ہے، یعنی ملازمت حاصل نہیں کر سکے ہیں۔ اس بات کا انکشاف ایک آر ٹی آئی سے ہوا ہے۔ آر ٹی آئی کے جواب نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے، کیونکہ آئی آئی ٹی میں داخلہ ہونے کے بعد اچھے پیکیج کے ساتھ پلیسمنٹ ہونا طے تصور کیا جاتا ہے۔
آر ٹی آئی اپریل 2024 میں ڈالا گیا تھا جس میں سوال کیا گیا تھا کہ ایسے کتنے طالب علم ہیں جن کی ملازمت کیمپس پلیسمنٹ سے ملی ہے۔ اس کے علاوہ طلبا کو ملی اوسط تنخواہ کی بھی تفصیل طلب کی گئی تھی۔ جواب میں کیمپس پلیسمنٹ میں ان طلبا کی تعداد بتائی گئی ہے جنھیں ملازمت کی پیشکش ملی ہے، نہ کہ مجموعی ’جاب آفر‘ کی جانکاری دی گئی ہے۔ اس سے کیمپس پلیسمنٹ کی بہتر تصویر سامنے آتی ہے، کیونکہ کئی بار ایک ہی طالب علم کو ایک سے زیادہ جاب آفر کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کانگریس کا ’نیائے پتر‘ عوام کے جذبات کا اظہار: پرینکا گاندھی
آر ٹی آئی کے جواب میں جو جانکاری دی گئی ہے، اس کے مطابق سیشن 24-2023 کے دوران آئی آئی ٹی حیدر آباد میں 843 طلبا کا رجسٹریشن کیمپس پلیسمنٹ کے لیے ہوا، جس میں سے 451 طلبا کی ملازمت لگ چکی ہے۔ 388 طلبا کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کا پلیسمنٹ نہیں ہو سکا ہے۔ دیگر 4 سے متعلق جانکاری سامنے نہیں آئی ہے۔ آر ٹی آئی کے جواب میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملازمت حاصل کرنے والے طلبا کی اوسط تنخواہ 22.96 لاکھ روپے سالانہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔