ای ڈی نے اروند کیجریوال کو چوتھا سمن بھیجا، 18 جنوری کو پوچھ گچھ کے لیے طلب

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک اور سمن جاری کیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی کو ای ڈی کا یہ چوتھا سمن ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب</p></div>

وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک اور سمن جاری کیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی کو ای ڈی کا یہ چوتھا سمن ہے۔ کیجریوال پہلے دیے گئے نوٹس پر ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ کیجریوال نے انہیں غیر قانونی کہا تھا۔ اب چوتھا سمن جاری کرتے ہوئے ای ڈی نے اروند کیجریوال کو 18 جنوری کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ دہلی کا مبینہ شراب گھوٹالہ فرضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو 'جائز' سمن بھیجتا ہے تو وہ اس کے ساتھ تعاون کریں گے۔ عآپ کے قومی کنوینر کیجریوال دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں تیسرے سمن پر ای ڈی کے سامنے حاضر نہیں ہوئے اور انہوں نے سمن کو 'غیر قانونی' اور 'سیاسی طور پر متحرک قرار دیا۔


خیال رہے کہ ای ڈی نے اس سے قبل وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال کو تین سمن جاری کئے ہیں لیکن وہ پوچھ گچھ میں شامل نہیں ہوئے۔ تفتیشی ایجنسی نے کیجریوال کو 2 نومبر، 21 نومبر اور 3 جنوری کو طلب کیا تھا۔ آخری سمن کے بعد عام آدمی پارٹی نے کہا تھا کہ وہ ای ڈی کے ساتھ تعاون کرنا چاہتی ہے لیکن ای ڈی کے اس سمن کا تعلق سیاست سے ہے۔ اس چوتھے سمن کو لے کر عام آدمی پارٹی کی طرف سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے کیجریوال کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ عآپ لیڈروں نے دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار سکتا ہے اور انہیں گرفتار کر سکتی ہے۔ دہلی حکومت کے وزراء آتشی، سوربھ بھردواج اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی آج کیجریوال کے گھر پر چھاپہ مار سکتی ہے، جس کے بعد انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔