ای ڈی شراب پالیسی معاملہ: ای ڈی نے کے سی آر کی بیٹی کے کویتا کو پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ طلب کر لیا

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کی ایم ایل سی کلواکنٹلا کویتا کو منسوخ کی جا چکی دہلی ایکسائز پالیسی کے سلسلہ میں پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ طلب کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کے کویتا / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

کے کویتا / آئی اے اینایس

user

قومی آواز بیورو

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کی ایم ایل سی کلواکنٹلا کویتا کو منسوخ کی جا چکی دہلی ایکسائز پالیسی کے سلسلہ میں پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ طلب کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے مرکزی ایجنسی نے ایک نوٹس جاری کر کے انہیں منگل (16 جنوری) کو دہلی میں اس کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔

تادم تحریر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ بی آر ایس صدر اور تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا پیش ہوں گی یا مزید وقت مانگیں گی۔ انسداد منی لانڈرنگ ایجنسی نے اس سے قبل بی آر ایس کی لیڈر کو گزشتہ سال ستمبر میں طلب کیا تھا، تاہم انہوں نے اس سمن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔


ای ڈی نے اس سے قبل اس معاملے میں کویتا سے گزشتہ سال 11، 20 اور 21 مارچ کو پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی نے کویتا کو دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ میں پہلی بار 9 مارچ 2023 کو پیش ہونے کو کہا تھا۔ تاہم، انہوں نے پارلیمنٹ میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پاس کرنے میں تاخیر پر قومی دارالحکومت میں 10 مارچ کو ان کی طرف سے اعلان کردہ ایک روزہ بھوک ہڑتال کا حوالہ دیتے ہوئے ای ڈی سے انکوائری کو موخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

ای ڈی نے تازہ سمن جاری کرتے ہوئے انہیں 11 مارچ کو حاضر ہونے کو کہا تھا۔ 11 مارچ کو ان سے نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ ایجنسی نے کویتا کو 16 مارچ کو پھر حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا، لیکن وہ ای ڈی کے سمن کے خلاف سپریم کورٹ میں اپنی عرضی زیر التوا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے 24 مارچ تک حاضر نہیں ہوئیں۔


ای ڈی نے اسی دن کویتا کو تازہ سمن جاری کرتے ہوئے 20 مارچ کو حاضر ہونے کی ہدایت دی۔ ای ڈی نے 20 مارچ کو ان سے 10 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی۔ ایجنسی نے انہیں گزشتہ سال 21 مارچ کو دوبارہ پیش ہونے کو کہا اور وہ پیش بھی ہوئیں۔ چنانچہ 21 مارچ کو دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں ان سے 10 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔