ای ڈی جمہوریت کے لیے بڑا خطرہ : بھوپیش بگھیل
ستم ظریفی یہ ہے کہ منی لانڈرنگ قانون کے تحت گرفتار شخص کو ضمانت دینے کی فراہمی کو بھی ایک طرح سے ختم کر دیا گیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) پر بی جے پی کے سیاسی مقاصد کے لیے کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی انچارج کے دیے گئے بیان سے واضح ہے کہ بی جے پی ریاست میں ای ڈی کے ساتھ ملکر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔
مسٹر بگھیل نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سرگوجا میں کل بی جے پی کے انچارج اوم ماتھر نے ای ڈی کی کارروائی پر کہا، ’’ابھی انتخابات آنے تک دیکھیئے کیا کیا ہوتا ہے‘‘۔ بی جے پی انچارج کا یہ بیان یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ بی جے پی ای ڈی کی مدد سے الیکشن لڑے گی؟
انتخابات کے پیش نظر ای ڈی کی کارروائی ہو رہی ہے۔ ایک محکمے میں گڑبڑ نہیں پکڑ پاتے، دوسرے میں لگ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے تمام محکموں پر کارروائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ چھتیس گڑھ میں ہر جگہ گڑبڑ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں ای ڈی اور آئی ٹی افسران نے 200 سے زائد افراد/ اداروں اور سرکاری دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔ ای ڈی حکام کی طرف سے جبر اور ہراسانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرکے منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی ریکوری کے جھوٹے بیانات کی بنیاد پر سینکڑوں کروڑ کے مبینہ کوئلہ گھپلہ، شراب گھپلہ، چاول گھپلہ اور اب مہادیو ایپس گھپلہ کے بارے میں جھوٹی تشہیر کی جارہی ہے۔
مسٹر بگھیل نے کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت نے منی لانڈرنگ قانون میں اس طرح تبدیلیاں کی گئی ہیں کہ ای ڈی کے افسران کو لامحدود اختیارات مل گئے ہیں۔ ای ڈی صرف الزامات کی بنیاد پر جسے چاہے گرفتار کر سکتا ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ منی لانڈرنگ قانون کے تحت گرفتار شخص کو ضمانت دینے کی فراہمی کو بھی ایک طرح سے ختم کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کے اہلکار بغیر کوئی وجہ بتائے کسی بھی جائیداد کو قرق کر سکتے ہیں اور اس کے بعد برسوں تک اس کی رہائی کا کوئی امکان نہیں رہتا۔
انہوں نے کہا کہ ای ڈی حکام کے لیے یہ بھی بائیں ہاتھ کا کھیل ہے کہ کسی بھی گواہ کو جیل بھیجنے کی دھمکی دے کر من پسند بیان لکھوالیا جاتا ہے۔ اپنے بیان میں ای ڈی حکام کے ذریعہ تیار کردہ بیان یا جھوٹی کہانی کی تصدیق کریں ورنہ اسے جیل بھیج دیا جائے گا، جہاں اسے ساری زندگی جیل میں سڑنا پڑے گا۔ گواہوں کو بے دردی سے مارنا، ان کے ساتھ بدسلوکی کرنا ای ڈی افسران کے لیے معمول کی بات ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔