ای ڈی نے مونارک یونیورسل گروپ پر شکنجہ کیا سخت، 53 کروڑ روپے کی ملکیت قرق

الزام ہے کہ گروپ نے خریداروں سے پیسے لے کر رجسٹری نہیں کرائی، اس شکایت پر پولیس نے بلڈر کمپنی اور اس کے ڈائریکٹرس کے خلاف سنگین دفعات میں کیس درج کیے ہیں، انہی کی جانچ اب ای ڈی کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ای ڈی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ای ڈی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی کے مونارک یونیورسل گروپ پر ای ڈی نے اپنا شکنجہ سخت کرنا شروع کر دیا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق ای ڈی نے پی ایم ایل اے کے تحت اس گروپ کی نوی ممبئی میں واقع تقریباً 53 کروڑ روپے کی ملکیت قرق کر لی ہے۔

دراصل یونیورسل گروپ پر الزام ہے کہ اس نے اشتہارات کے ذریعہ نوی ممبئی میں اپنے کئی پروجیکٹس کے لیے خریدار کو متوجہ کیا اور پھر انھیں فلیٹ نہیں دیے۔ گروپ نے ان پروجیکٹس کے لیے ایک بڑی بالی ووڈ اداکارہ کو برانڈ امبیسڈر بنایا تھا۔ کئی سرمایہ کاروں نے پولیس کو دی گئی اپنی شکایت میں تذکرہ کیا ہے کہ بالی ووڈ اداکارہ کے ذریعہ مونارک یونیورسل گروپ کے پروجیکٹس کی تشہیر دیکھنے کے بعد انھوں نے کمپنی میں سرمایہ لگایا تھا۔


ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے میسرس مونارک یونیوسل گروپ، گوپال امرلال ٹھاکر، ہسمکھ امرلال ٹھاکر اور دیگر کے خلاف دھوکہ دہی سمیت دیگر دفعات کے تحت مہاراشٹر پولیس میں درج معاملوں کی جانچ کی۔ الزام ہے کہ بلڈر گروپ نے فلیٹس کی خریداری کرنے والوں سے پیسے لے کر رجسٹری نہیں کرائی۔ اس شکایت کی بنیاد پر مہاراشٹر پولیس نے بلڈر کمپنی اور اس کے ڈائریکٹرس کے خلاف سنگین دفعات میں کیس درج کیے ہیں۔ انہی کی جانچ اب ای ڈی کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ای ڈی کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ گوپال امرلال ٹھاکر نے بڑی مقدار میں سرمایہ کاروں کے پیسے کو اپنے مختلف معاون اداروں میں منتقل کر دیا۔ انھوں نے سرمایہ کاروں کے پیسے کو بڑی چالاکی سے نوی ممبئی کے مختلف بلڈرس، مثلاً میسرس بابا ہومس، میسرس لکھانی بلڈرس پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرس مونارک سالیٹیئر ایل ایل پی اور دیگر میں منتقل کر دیا۔ اس پورے منی ٹریل کا انکشاف ای ڈی کی جانچ میں ہوا ہے۔


ای ڈی کا کہنا ہے کہ مونارک گروپ اور اس کے ڈائریکٹرس نے ایک ہی فلیٹ کئی خریداروں کو فروخت کر دیا۔ انھوں نے گاہکوں کی جانکاری کے بغیر پہلے سے فروخت کیے گئے فلیٹس کو رہن رکھ کر این بی ایف سی سے قرض بھی لیا۔ نتیجتاً گوپال امرلال ٹھاکر کو جولائی 2021 میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ وہ ابھی عدالتی حراست میں ہیں۔ اس معاملے میں اگست 2021 میں کیس درج ہوا تھا۔ معاملے کی جانچ ہنوز جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔