8 نومبر تو یومِ ماتم ہے، مودی کس چیز کی خوشی منائیں گے: راہل
کانگریس نائب صدر راہل گاندھی نے ایک بار پھر نریندر مودی کے دو بڑے فیصلوں کو اپنا نشانہ بنایا۔ راہل نے نوٹ بندی کو ’بڑی آفت‘ قرار دیا اور کہا کہ جی ایس ٹی ایک ’ٹارپیڈو‘ ہے جس نے ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ راہل گاندھی نے پارٹی جنرل سکریٹریز کی ایک میٹنگ میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نوٹ بندی کا فیصلہ ایک بڑی آفت سے کم نہیں تھا، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اب بھی ملک کا درد سمجھنے میں ناکام ہیں۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’میں نہیں جانتا کہ وہ کس بات کا جشن منانے جا رہے ہیں۔ آٹھ نومبر ہمارے لیے ماتم کا دن ہے۔‘‘ انھوں نے یہ جملہ مرکزی حکومت کے ذریعہ 8 نومبر کو ’اینٹی بلیک منی ڈے‘ منانے کے فیصلہ پر کہا۔
راہل گاندھی کی قیادت میں منعقد ہوئی آج کی میٹنگ میں کانگریس نے آئندہ 8 نومبر کو پورے ملک میں بلاک سطح پر دھرنا و مظاہرہ کرنے کا فیصلہ لیا اور ساتھ ہی 8 نومبر کی شام آٹھ بجے کینڈل لائٹ مارچ نکالنے کا بھی فیصلہ لیا گیا۔ اس میٹنگ کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آج ہم نے دو میٹنگیں کی ہیں۔ پہلی نوٹ بندی پر اور دوسری جی ایس ٹی پر۔ نوٹ بندی کی میٹنگ میں ہم نے حکومت کے اس فیصلے سے ملک کو ہوئے نقصان اور چھوٹے کاروباروں کے بند ہونے پر تبادلہ خیال کیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جی ایس ٹی سے متعلق میٹنگ میں ہم نے اس بات پر غور کیا کہ کس طرح ایک اچھی سوچ بے کار ہو گئی۔‘‘ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے نوٹ بندی کے بعد جی ایس ٹی نافذ کر کے ملک کو یکے بعد دیگرے دو جھٹکے دیے۔ نوٹ بندی پہلا جھٹکا تھا، جسے ملک کی معیشت نے برداشت کر لیا، لیکن دوسرے جھٹکا یعنی جی ایس ٹی نے معیشت کو تباہ کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی کا یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان سے ایک دن بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ اِن فیصلوں کے لیے کوئی بھی قیمت چکانے کے لیے تیار ہیں لیکن حکومت اصلاحات کو واپس نہیں لے گی۔ مودی نے اتوار کو کرناٹک میں کہا تھا کہ ’’حکومت نظام میں بہتری کے لیے اصلاحات کرے گی۔ ہم چاہے رہیں ،یا نہ رہیں، ہم ملک کو برباد نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ان بڑے اصلاحی اقدامات کو واپس نہیں لیا جائے گا۔‘‘
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔