DUSU الیکشن: ’انتخابی نتائج کا اعلان کروانا ہے تو پہلے گندگی صاف کریں‘، طلباء تنظیموں کو ہائی کورٹ نے دیا دو ٹوک جواب
عدالت نے 26 ستمبر کو ڈوسو انتخابات کی گنتی پر اس وقت تک کے لئے روک لگا دی تھی جب تک پوسٹر، ہورڈنگ اور دیوار پر لکھے نعروں سمیت احاطے کو خراب کرنے والے تمام مواد کو ہٹا نہیں دیا جاتا۔
دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو دہلی یونیورسٹی طلباء یونین (ڈوسو) انتخاب کے امیدواروں سے دو ٹوک لفظوں میں کہا کہ اگر وہ الیکشن کے نتائج کے لئے گنتی کرانا چاہتے ہیں تو ووٹنگ کے دوران احاطے میں جو گندگی پھیلی ہے اسے صاف کریں۔ ہائی کورٹ نے 26 ستمبر کو ڈوسو اور کالجوں کے انتخاب کی گنتی اور نتائج کے اعلان پر روک لگا دی تھی۔ عدالت نے کہا کہ اس کا مقصد انتخابی عمل کو روکنا نہیں ہے بلکہ صرف یہ پیغام دینا تھا کہ اس طرح کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
چیف جسٹس منموہن اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے کہا کہ ’’آخر آپ گندگی صاف کیوں نہیں کرتے۔ جس دن اس جگہ کی گندگی صاف کر دی جائے گی اس کے اگلے ہی دن ہم گنتی کی اجازت دے دیں گے۔‘‘ اس جواب پر امیدواروں نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ طلباء کے ذریعہ احاطہ کو صاف کیا جائے اور یونیورسٹی کو پینٹ کر کے پھر سے اس کی اصل ہیئت میں کر دیا جائے۔
عدالت نے دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کے دو الگ الگ کالج میں انتخاب لڑنے والے دو امیدواروں کے ذریعہ داخل عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ اس عرضی میں نتیجہ کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ درخواست عوامی دیواروں کو نقصان پہنچانے، ان کی اصل شکل کو خراب کرنے، ان کی خوبصورتی کو بگاڑنے میں شامل ڈوسو امیدواروں، طلباء تنظیموں کے خلاف کارروائی کے مطالبہ والی زیر التواء پٹیشن کے تناظرمیں دائر کیا گیا تھا۔
عرضی گزار اور وکیل پرشانت منچندا نے کہا کہ اس کے لئے ذمہ دار امیدواروں اور ان کی پارٹیوں کو یہ ہدایت دینا چاہئے کہ وہ گندگی کو صاف کریں اور ان علاقوں کو پھر سے نئے جیسا بنائیں۔ علاوہ ازیں تباہ شدہ علاقوں کو خوبصورت بنانے کی کوشش کریں۔ اس تعلق سے عدالت نے امیدواروں، عرضی گزار، دہلی نگر نگم (ایم سی ڈی) اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) کو اپنی رپورٹس داخل کرنے کا وقت دیا اور معاملے میں اگلی سماعت کے لیے 21 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی۔
قابل ذکر ہے کہ عدالت نے 26 ستمبر کو ڈوسو اور کالج کے انتخابات میں ووٹوں کی گنتی پر اس وقت تک روک لگا دی تھی جب تک کہ احاطہ میں موجود تمام خراب مواد، پوسٹر، ہورڈنگ، دیواروں پر لکھے گئے نعروں کو ہٹا نہیں دیا جاتا ہے اور سرکاری املاک کو اصل شکل میں دوبارہ بحال نہیں کر دیا جاتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ انتخاب ہو سکتے ہیں لیکن ووٹوں کی گنتی اس وقت تک نہیں ہو گی جب تک عدالت مطمئن نہیں ہو جاتی کہ املاک کو نقصان پہنچانے والے مواد کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ڈوسو کا انتخاب 27 ستمبر کو ہوا تھا اور ووٹوں کی گنتی 28 ستمبر کو ہونی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔