’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران کانگریس نے کیجریوال کی ’ریوڑیوں‘ کا کیا ریلٹی چیک!
دیویندر یادو نے کہا کہ ناکارہ کیجریوال کی حکومت نے دہلی میں کوڑے کا ڈھیر لگا دیا، چاروں لینڈ فل آلودگی کے لیے خاص طور سے ذمہ دار ہیں۔
نئی دہلی: ’دہلی نیائے یاترا‘ کے اٹھارہویں دن آج یہ یاترا پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو کی قیادت میں ہرکیش نگر سے شروع ہوئی۔ روزانہ کی طرح پرچم کشائی ہوئی اور پھر یاترا اپنے سفر پر روانہ ہوئی اور بھگت سنگھ کالج، شیخ سرائے فیز-2 پہنچ کر ختم ہوئی۔ 11 سالوں سے ناانصافی برداشت کر رہے دہلی کے 3 کروڑ لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے نکالی گئی یہ یاترا راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ سے ترغیب حاصل کر نکالی گئی ہے۔ اس کا مقصد ملک کے غریب، محروم، دلت، مزدور، خاتون، نوجوان، بے روزگار، خط افلاس سے نیچے زندگی گزار رہی 95 فیصد آبادی کو انصاف اور حقوق دلانے کے لیے سرک سے پارلیمنٹ تک جدوجہد کرنا ہے۔
’دہلی نیائے یاترا‘ آج جہاں سے بھی گزری، دیویندر یادو اور ان کے ساتھ چل رہے سینکڑوں کانگریس لیڈران و کارکنان کا زبردست استقبال کیا گیا۔ اس دوران دیویندر یادو نے گووند پوری حلقہ میں کتّر کپڑے کا کام کرنے والی خواتین کے مسائل اور ان کی تکلیفوں کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ تغلق آباد اور کالکا جی میں گندگی کے ڈھیر کو دیکھ کر انھوں نے انتہائی فکر کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی گندگی اور کوڑے کے ڈھیر پر بیٹھی ہے، جہاں لینڈ فلز کے دھوئیں اور اس سے نکلنے والی گیسوں کے سبب دہلی کے باشندوں کو آلودگی کے ساتھ ساتھ بیماریوں کا بھی سامنا ہے۔
دیویندر یادو نے دہلی اور عآپ حکومت کی کارکردگی کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’دہلی نیائے یاترا‘ کے تحت اب تک تقریباً 500 کلومیٹر دہلی کی سڑکوں پر چل کر لوگوں کی تکلیف، پریشانی، مسائل سے لگاتار روبرو ہو رہا ہوں اور مجھے جو کچھ سننے کو مل رہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ گزشتہ 11 سالوں میں بی جے پی اور عآپ نے دہلی کے ساتھ ساتھ دہلی والوں کو بھی برباد کر دیا ہے۔ ہم یاترا کے دوران پوری ذمہ داری کے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں تاکہ ہر طبقہ کی تکلیف اور پریشانی کا حل نکالنے کے لیے ایک بلو پرنٹ تیار کر سکیں، تاکہ 2025 میں جب کانگریس دہلی میں حکومت تشکیل دے گی تو سبھی مسائل کے حل کا راستہ ہموار کیا جا سکے۔
دیویندر یادو نے کالکا جی سے رکن اسمبلی اور وزیر اعلیٰ آتشی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 10 سالوں سے یہاں کی منتخب نمائندہ ہیں۔ پھر بھی یہاں عوام کے حق میں کچھ کام نہیں ہوا۔ عوام کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، یہاں جس طرح گندگی پھیلی ہوئی ہے اسے دیکھ کر صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے اپنے اسمبلی حلقہ کے لیے کوئی کام نہیں کیا۔ گندہ پانی، آلودگی، ٹوٹی سڑکیں اور گلیاں، اپھنتے سیور، راشن اور پنشن کا مسئلہ... دہلی کی غریب عوام کئی طرح کی پریشانیاں برداشت کر رہی ہے اور کیجریوال وزیر اعلیٰ کی کرسی پر آتشی کو بٹھا کر کہتے ہیں کہ ہم عوام کو مفت کی ریوڑی دے رہے ہیں۔ آج عوام عآپ کی ریوڑیوں سے خوش کم، پریشان زیادہ ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس پارٹی ’دہلی نیائے یاترا‘ کے دوران کیجریوال کی ’ریوڑیوں‘ کا ریلٹی چیک کر رہی ہے۔ مفت پانی کی ریوڑی کے بدلے گندہ پانی مل رہا ہے۔ صاف پینے کے پانی پر 2000 روپے ماہانہ اضافی خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ مفت بجلی کے بدلے دوگنے بل دینے پڑ رہے ہیں۔ پی پی اے سی، سرچارج، پنشن فیس، انرجی فیس وغیرہ کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ خواتین کو مفت سفر کے بدلے گھنٹوں بسوں کا انتظار کرنا پڑتا ہے اور بھیڑ میں جیب کٹنے کا خوف بھی رہتا ہے۔ جب ضروری تعداد میں بسیں ہیں ہی نہیں تو ظاہر ہے مفت سفر میں فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔