آندھرا پردیش کے وکلاء کو الوداع کرتے ہوئے جذباتی ہو گیا ’حیدرآباد ہائی کورٹ‘
ابھی تک حیدر آباد ہائی کورٹ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مشترکہ ہائی کورٹ کی شکل میں کام کر رہا تھا لیکن یکم جنوری سے دونوں تیلگو ریاستوں کے لیے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹس کام کرنا شروع کر دیں گے۔
حیدرآباد: دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش کے مشترکہ حیدرآباد ہائی کورٹ میں آج اُس وقت جذباتی مناظر دیکھے گئے جب آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے وکلاء امراوتی کے لئے روانہ ہوگئے۔ یکم جنوری سے دونوں تلگو ریاستوں کے لئے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹس کام کرنا شروع کردیں گے۔ کئی بسوں میں حیدرآباد سے اے پی کے وکلاء،ملازمین امراوتی روانہ ہوئے جن کو تلنگانہ کے وکلاء اور ہائی کورٹ کے ملازمین نے جذباتی طور پر وداع کیا۔
اس موقع پر کئی اے پی کے وکلاء تلنگانہ کے وکلاء سے گلے مل کر اشکبار ہوگئے۔ اس موقع پر کافی جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ منگل کو 8:30 بجے صبح تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رادھا کرشنا حلف لیں گے جبکہ 11:30 بجے دن اے پی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پراوین کمار وجئے واڑہ کے اندرا گاندھی میونسپل اسٹیڈیم میں اپنے عہدہ کا حلف لیں گے جس کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ حال ہی میں صدرجمہوریہ نے دونوں ریاستوں کے لئے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹس کے قیام کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد حیدرآباد ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس پراوین کمار کو اے پی ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا تھا۔ جبکہ موجودہ حیدرآباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ٹی پی رادھا کرشنا حیدرآباد ہائی کورٹ کے ہی چیف جسٹس ہوں گے۔
واضح رہے کہ 5نومبر 1956ء کو تلنگانہ اور آندھراپردیش کے مشترکہ آندھراپردیش ہائی کورٹ کا قیام عمل میں آیا تھا۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل 2جون 2014ء کو عمل میں آئی جس کے بعد تلنگانہ ریاست اور آندھراپردیش کے لئے علیحدہ علیحدہ ہائی کورٹ کے مطالبات کئے جارہے تھے۔ اسی کے پیش نظر اے پی کے دارالحکومت امراوتی میں اے پی ہائی کورٹ کی عمارت کی تعمیر عمل میں لائی جارہی ہے تب تک عارضی عمارت میں یکم جنوری سے اے پی کا ہائی کورٹ کام کرے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Dec 2018, 6:09 PM