شدید بارش کے امکان اور کوسی سے ریکارڈ پانی چھوڑے جانے کے سبب بہار میں تباہ کن سیلاب کا اندیشہ

کوسی براج سے ہفتہ کو 6.81 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے، جو 56 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی اگلے 4 دن بارش کے لیے الرٹ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کوسی بیراج کی فائل تصویر /&nbsp;Getty Images</p></div>

کوسی بیراج کی فائل تصویر /Getty Images

user

قومی آواز بیورو

بہار کے کئی اضلاع میں سیلاب نے دستک دے دی ہے۔ گنگا سمیت تقریباً سبھی ندیوں میں زبردست طغیانی دیکھی جا رہی ہے۔ اب یہاں کچھ گھنٹوں میں سیلاب سے زبردست تباہی کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ نیپال میں شدید بارش کے بعد کوسی براج سے ہفتہ کو 6.81 لاکھ کیوسک پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے، جو کہ گزشتہ 56 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ گنڈک ندی سے بھی 21 سال بعد 6 لاکھ کیوسک پانی آنے کا اندیشہ ہے۔ ایسے میں خاص طور پر شمالی بہار کے علاقوں میں سیلاب کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے بھی اگلے چار دنوں تک بہار میں زبردست بارش کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔ جس سے خطرے میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

محکمہ آفات انتظامیہ کی طرف سے متعلقہ ضلعوں کو الرٹ کیا گیا ہے۔ محکمہ آبی وسائل نے دیر رات سبھی انجینئروں اور اور افسران کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ پشتوں کی 24 گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے۔ کوسی اور گنڈک پشتوں کے آس پاس رہنے والے لوگوں کو محفوظ مقامات پر جانے کے لیے کہا گیا ہے۔


جمعہ کی دیر شام محکمہ آبی وسائل کی طرف سے ہنگامی میٹنگ بلائی گئی۔ اس میں محکمہ کے پرنسپل سکریٹری سنتوش ملّ نے سبھی ضلع مجسٹریٹ کو مستعد رہنے کے لیے کہا۔ دیر رات تک محکمہ کا دفتر کھلا رہا اور ندیوں کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔ وزیر آبی وسائل وجئے چودھری نے کہا ہے کہ اگلے 48 گھنٹے تک ہائی الرٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔

محکمہ آفات انتظامیہ نے ہفتہ سے زیادہ بارش کو لے کر بھی الرٹ جاری کیا ہے۔ اس میں زیادہ تر اضلاع شمالی بہار اور کوسی و سیمانچل علاقے کے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کے مطابق اگلے چار دنوں تک تیز بارش ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ آفات انتظامیہ نے کہا ہے کہ شدید بارش کے پیش نظر ریاست کے 13 اضلاع میں اگلے 24 گھنٹے کے لیے سیلاب کا خدشہ ہے۔ ایسے میں ان اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ ہنگامی حالت سے نپٹنے کے لیے ضروری انتظام کر لیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔