آر ایس ایس کارکن نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کا قتل کرنے کا بنایا منصوبہ
دوبئی میں ایک کنسٹرکشن کمپنی میں کام کر رہے شخص نے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا جس میں کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کے قتل کا منصوبہ ظاہر کیا۔ ویڈیو وائرل ہوتے ہی کمپنی نے اسے نوکری سے نکال دیا۔
آر ایس ایس کے ایک کارکن کو اس وقت اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑ گیا جب اس نے فیس بک پر کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کو قتل کرنے سے متعلق دھمکی بھرا ایک ویڈیو پوسٹ کیا۔ ابوظبی واقع ٹارگیٹ انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی میں رِگنگ سپروائزر کرشنا کمار جب گزشتہ بدھ یعنی 6 جون کو دفتر پہنچے تو انھیں پتہ چلا کہ ان کی ملازمت چلی گئی ہے۔ پھر انھیں پتہ چلا کہ ملازمت جانے کی وجہ ان کا ویڈیو ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔
دراصل ویڈیو میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں پرانا آر ایس ایس کارکن ہوں اور ایک بار پھر سرگرم ہونے جا رہا ہوں۔ میں یہاں اپنی ملازمت چھوڑ کر کیرالہ واپس آ رہا ہوں۔ میں اس وقت دوبئی میں ہوں اور قتل کرنے کے مقصد سے دو تین دن کیرالہ میں رہوں گا۔‘‘ وہ ویڈیو میں مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ پرانے چاقو میں دھار دینے کا وقت ہے۔ مجھے میری زندگی ختم ہونے کی پرواہ نہیں ہے۔ اگر ہم نے کسی کا قتل کرنے کا عزم کر لیا ہے تو ہمیں اسے انجام دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ اس ویڈیو کی سوشل میڈیا میں خوب تنقید ہو رہی ہے اور جب کنسٹرکشن کمپنی کو اس کے بارے میں پتہ چلا تو اس نے فوری اثر سے کرشنا کمار کو ملازمت سے نکال دیا۔
ملازمت سے نکالے جانے کے بعد کرشنا کمار کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین اور کیرالہ کے باشندوں سے معافی مانگتے ہوئے فیس بک پر نیا ویڈیو اَپ لوڈ کیا جس میں انھوں نے یہ بھی بتایا کہ انھوں نے شراب کے نشے میں ایسا کہا۔ کنڑ زبان میں اَپ لوڈ کیے گئے اس ویڈیو میں وہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ ’’میں نے اپنی ملازمت گنوا دی۔ میں کسی بھی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ’’میں آر ایس ایس کی حمایت جاری رکھوں گا۔‘‘
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ سے معافی مانگتے ہوئے کرشنا کمار نے دو ویڈیو فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’’میں معافی چاہتا ہوں کیرالہ کے معزز وزیر اعلیٰ اور ان کی فیملی سے۔ کیرالہ کی عوام سے بھی میں معافی کا طالب ہوں۔‘‘ پینارائی وجین کے لیے اپنے دل میں نفرت سے متعلق کرشنا کمار بتاتے ہیں کہ کچھ دنوں پہلے کیرالہ کی ایک ٹی وی کے اینکرس نے ریاست کی ایک خاتون بی جے پی لیڈر کے لیے نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے اور اس پر کیرالہ پولس نے بے حسی کا مظاہرہ کیا تھا۔
بہر حال، ملازمت سے نکالے جانے کے بعد اب کرشنا کمار نایر جلد ہی کیرالہ واپسی کرنے والے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کچھ ضروری کاغذی کارروائی اور خانہ پری کے بعد ان کی دوبئی سے روانگی ہوگی۔ اس درمیان کرشنا کمار کے کچھ دوستوں نے بھی انھیں اس بات کا احساس دلایا کہ انھوں نے ویڈیو میں نامناسب بات کہی ہے۔ کرشنا کمار نے اپنے دو دوستوں کے ساتھ بھی ایک ویڈیو اپنے فیس بک پر پوسٹ کیا ہے جس میں وہ کنڑ زبان میں ہی بات چیت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔