ڈرگس پارٹی: شاہ رخ خان کے بیٹے آرین سے این سی بی کی پوچھ گچھ، 8 افراد گرفتار، موبائل فون بھی ضبط

یہ پارٹی تین دن تک جاری رہنی تھی، جس مین بالی ووڈ، فیشن اور بزنس سے وابستہ ہستیاں شامل تھیں، چھاپہ ماری کے دوران این سی بی نے یہاں سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی ہے

شاہ رخ خان کے بیٹے آرین کی فائل تصویر / Getty Images
شاہ رخ خان کے بیٹے آرین کی فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے ہفتہ کے روز ممبئی سے گوا جا رہے کروز (پانی کا جہاز) میں ڈرگس پارٹی کا پردہ فاش کیا ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق مسافر بن کر پہنچی این سی بی کی ٹیم نے اس پارٹی میں چھاپہ مارا، جس میں بالی ووڈ، فیشن اور بزنس سے وابستہ افراد شامل تھے۔ اس معاملہ میں این سی بی نے اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

این سی بی نے بیان جاری کر کے بتایا کہ 2 اکتوبر کو کارڈیلیا کروز پر چھاپہ مارا گیا اور وہاں موجود تمام افراد کی تلاشی لی گئی۔ اس دوران این سی بی نے ایم ڈی ایم اے، کوکین، ایم ڈی اور چرس برآمد کی۔ اس معاملہ میں گرفتار شدگان 8 افراد میں دو خواتین شامل ہیں۔ این سی بی نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔


اس معاملہ میں این سی بی نے بالی ووڈ کے اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین سے بھی پوچھ گچھ کی۔ این سی بی کو کروز کے اندر چل رہی پارٹی کی ایک ویڈیو حاصل ہوئی، جس میں آرین بھی نظر آ رہے ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران آرین نے بتایا کہ انہیں اس پارٹی میں مہمان کے طور پر مدعو کیا گیا تھا اور انہوں نے اس میں شامل ہونے کے لئے کوئی رقم ادا نہیں کی ہےے۔ آرین نے دعویٰ کیا کہ منتظمین نے ان کے نام کا استعمال کر کے لوگوں کو پارٹی میں بلایا تھا۔ این سی بی نے آرین کا موبائل فون ضبط کر لیا ہے اور ان کی چیٹ کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کروز پارٹی میں شامل ہونے کے لئے دہلی سے تین لڑکیاں بھی پہنچی تھیں۔ ان تینوں سے بھی این سی بی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ یہ تینوں بڑے کاروباریوں کی بیٹی بتائی جا رہی ہیں۔ این سی بی نے ان کے بھی فون ضبط کر لئے ہیں اور ان کی جانچ کی جا رہی ہے۔ این سی بی کے دہلی واقع صدر دفتر سے اس معاملہ پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ این سی بی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ اس معاملہ میں منصفانہ اور قانون کے دائرے میں رہ کر جانچ کی جا رہی ہے۔ جس کا کردار ہوگا، اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔