روسی کورونا ویکسین کی وسیع ٹیسٹنگ پر ہندوستان میں لگی پابندی
ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے ہندوستان میں روسی ویکسین 'اسپوتنک-5' کے بڑے پیمانے پر کلینیکل ٹرائل کی تجویز کو خارج کر دیا ہے۔ روس کے لیے یہ ایک زبردست جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔
ڈرگس کنٹرولر جنرل آف انڈیا نے ہندوستان میں روس کی کورونا ویکسین 'اسپوتنک-5' کے بڑے پیمانے پر کلینیکل ٹرائل کرنے کی تجویز کو خارج کر دیا ہے۔ ہندوستانی فارما کمپنی ڈاکٹر ریڈیز نے اسپوتنک-5 ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے لیے اجازت مانگی تھی۔ دراصل ڈی سی جی آئی نے کمپنی سے کہا ہے کہ وہ پہلے اس ویکسین کے ہندوستان میں اول اور دوئم مرحلے کے ٹرائل کرائے۔ غور طلب ہے کہ ڈاکٹر ریڈی فارما کمپنی نے رشین ڈائریکٹ انویسٹمنٹ فنڈ (آر ڈی آئی ایف) کے ساتھ مل کر اسپوتنک ویکسین کے ٹرائل اور اس کے ڈسٹریبیوشن کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔
روسی کورونا ویکسین کو لے کر کئی دعوے ہوئے ہیں۔ روس کورونا ویکسین بنانے والا پہلا ملک ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن بے حد کم وقت میں ویکسین کو کامیاب قرار دیے جانے سے دنیا بھر میں اس ویکسین کو لے کر اندیشے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے بڑی آبادی پر سیدھے اس ویکسین کے ٹرائل کو منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔ روس میں کورونا ویکسین اسپوتنک-5 کے تیسرے مرحلے کا ٹرائل چل رہا ہے جس میں 40 ہزار والنٹیر شامل بتائے جا رہے ہیں۔
ہندوستان کا یہ قدم مکمل ٹیسٹنگ سے پہلے ہی ٹیکے کو 'رول آؤٹ' کرنے کے روس کے منصوبے کے لیے ایک جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ ہندوستان میں اس وقت تین ویکسین کا ٹرائل چل رہا ہے۔ پونے واقع سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، آکسفورڈ کے ساتھ مل کر ویکسین پر کام کر رہا ہے۔ دوسری ویکسین آئی سی ایم آر کے تعاون سے ہندوستان بایوٹیک بنا رہا ہے اور تیسرے ویکسین پر جائڈس ہیومن ٹرائل کر رہا ہے۔
اس درمیان ہندوستان میں کورونا کو لے کر ایک اچھی خبر بھی آئی ہے۔ ہندوستان میں لگاتار تین ہفتے سے نئے معاملوں میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ حالانکہ تہواری سیزن کو دیکھتے ہوئے آنے والے وقت میں اس میں پھر سے اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔