ڈرون سے ٹڈیوں پر پایا جائے گا قابو، کیڑہ مارنے والی ادویات کا ہوگا چھڑکاؤ

ٹڈی ایک سبزی خور مہاجر کیڑا ہے اور اس میں اجتماعی طور سے سینکڑوں کلو میٹر اڑنے کی صلاحیت ہے۔ یہ دو ممالک کی سرحدوں کے پار جانے والا یا ٹرانس بارڈر کیڑا ہے اور بڑے قافلے کے ساتھ فصل پر حملہ کرتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ملک میں ٹڈیوں پر قابو پانے کے لئے ڈرون سے کیڑہ مار ادویات کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔ شہری ہوا بازی کی وزارت نے ٹڈیوں پر قابو پانے سے متعلق کارروائی کے لئے ڈرون سے چھڑکاؤ کے لئے مشروط اجازت دے دی ہے۔ اس کے لئے کمپنیاں مقرر کی گئی ہیں۔ ٹڈیوں کے حملے کے خدشات کے تعلق سے بہار حکومت نے بھی اپنی تیاری شروع کردی ہے۔ بہار زرعی یونیورسٹی اس کے تدارک کے لئے ڈرون سے چھڑکاؤ کی صلاح دی ہے۔ کسان بھی منظم طریقے سے اونچی آواز سے ٹڈی دل کو بھگا سکتے ہیں۔

اس درمیان زرعی وزارت نے ٹڈیوں پر قابو پانے کی قابلیت کو مضبوط بنانے کے لئے اضافی 55گاڑیوں کی خرید کا حکم دیا ہے۔ ٹڈیوں پر قابو پانے والی تنظیموں کے پاس وافر ذخائر(53000 لیٹر میلاتھیان) ہے۔زرعی میکانائزیشن سے متعلق سب مشن کے تحت، راجستھان کے لئے 2.86 کروڑ روپے کی لاگت سے 800 ٹریکٹر ماونٹیڈ اسپرے آلات کی مدد منظور کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ گاڑیوں، ٹریکٹروں، چھڑکاؤ آلات، سیفٹی یونیفارم، اینڈرائیڈ ایپلیکیشن کی خرید اور تربیت کے لئے 1.8 کروڑ روپے گجرات کے لئے بھی جاری کیے گئے ہیں۔


سال 20-2019 کے دوران، ملک میں بڑے پیمانے پر ٹدیوں کا حملہ ہوا، جسے کامیابی کے ساتھ قابو کیا گیا۔گذشتہ سال 21 مئی سے 17فروری 2020 تک، کل 403488 ہیکٹر رقبے کا علاج کیا گیا اور ٹڈیوں کو قابو کیا گیا۔ سال 20-2019 کے دوران راجستھان کے 11 اضلاع کے 393933 ہیکٹیر علاقے، گجرات کے دو اضلاع کے 9505 ہیکٹیر اور پنجاب کے ایک ضلع کے 50ہیکٹیر میں قابو کا کام کیا گیا۔

ٹڈی ایک سبزی خور اور مہاجر کیڑا ہے اور اس میں اجتماعی طور سے سیکڑوں کلو میٹر اڑنے کی صلاحیت ہے۔ یہ دو ممالک کی سرحدوں کے پار جانے والا یا ٹرانس بارڈر کیڑا ہے اور بڑے قافلے میں فصل پر حملہ کرتا ہے۔ افریقہ، مشرق وسطی اور ایشیاء میں پایا جانے والا یہ کیڑا تقریباً 60 ممالک میں پایا جاتا ہے اور یہ زمین کی سطح کا پانچواں حصہ کور کرسکتا ہے۔ ڈیزرٹ لوکسٹ کی تباہی دنیا کی انسانی آبادی کے دسویں حصے کی خوراک کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔ موسم گرما، سرماں کے دوران افریقہ، خلیج، جنوب مغربی ایشیا سے یہ ٹڈی فوج ہندوستان میں داخل ہوتی ہے اور موسم بہار کی افزائش کے لئے ایران، خلیج، اور افریقی ممالک میں واپس لوٹ جاتی ہے۔


ہندوستان میں دولاکھ مربع کلومیٹر سے زیادہ صحرائی علاقہ ہے۔ ٹڈی انتباہ تنظیم اور ہندوستانی حکومت کے 10ٹڈی سرکل دفتر(ایل سی او) راجستھان (جیسلمیر، بیکانیر، فالودی، باڈمیر، جالور، چورو، ناگور، سورت گڑھ) اور گجرات (پالم پور اور بھج) ریاستی حکومتوں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے ریگستان میں ڈیزرٹ لوکسٹ کے قابو، نگرانی، تربیت کے لئے ذمے دار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔