کسانوں کو دکھائے خواب، حقیقت میں جھولی خالی: اکھلیش

اکھلیش یادو نے کہا کہ ریاست میں کسان زندگی و موت کی لڑائی لڑ رہا ہے۔ لیکن اس کو مل کچھ نہیں رہا ہے، انہیں دوگنی آمدنی کا رنگین سپنا دیکھنے کو مجبور کیا جارہا ہے۔

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کی پالیسی اور نیت کسانوں کے مفاد کی اندیکھی کرنے والی ہے۔ حکومتی اشتہارات میں کسانوں کو بہت کچھ دینےکا دعوی کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت میں اس کی جھولی خالی ہے۔

اکھلیش یادو نے اتوار کو سابق مملکتی وزیر ڈاکٹر کے پی یادو کو خراج عقیدت دینے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں کسان زندگی و موت کی لڑائی لڑ رہا ہے۔ لیکن اس کو مل کچھ نہیں رہا ہے، انہیں دوگنی آمدنی کا رنگین سپنا دیکھنے کو مجبور کیا جارہا ہے۔ کسانوں کی بدحالی کی کہانی بی جے پی اقتدار میں کوئی سننے والا نہیں ہے۔ اس کی کھیتی کے اخراجات یومیہ بڑھتے جا رہے ہیں۔ ڈیزل مہنگا ہے۔ بجلی کی شرحوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ کھاد، بیج کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ کسانوں کو قرض ملنے میں تمام دقتیں پیش آتی ہیں۔ بی جے پی اپنے کیے سبھی وعدے بھول گئی ہے۔ وہ صرف کسانوں کو گمراہ کرنے میں مشغول ہے۔


اکھلیش یادو نے کہا کہ سیلاب سے ہو رہی تباہی سے بے خبر بی جے پی حکومت اشتہار اتسو کے انعقاد میں مشغول ہے۔ ریاست میں درجنوں اضلاع کی ندیوں میں طغیانی ہے۔ سیلاب کی خطرناکی میں پھنسے لوگ جان و مال کی گہار لگا رہے ہیں۔ ساحلی باندھ ٹوٹ رہے ہیں۔ سڑکوں سے رابطہ منقطع ہو رہا ہے چہار جانب تباہی ہے۔ بے بس مویشی چارہ، پانی کو ترس رہے ہیں۔ بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ بی جے پی حکومت کو ادھر دیکھنے کی فرصت نہیں ہے وہ آئے دن اپنے اشتہارات اتسو کے انعقاد میں مشغول رہتی ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ فیروزآباد میں ڈینگو اور وائرل سے ہوئی اموات کے بعد بھی حکومت سوئی ہوئی ہے اور متعدی بیماریوں کی روم تھام کے لئے کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہیں۔ ریاست میں لچر طبی نظام کی وجہ سے عوام بے حال ہیں۔ بارش سے پانی جمع کی وجہ سے متعدی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے وبائی مریضوں کی تعداد میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے انفکشن کو روکنے کی سمت میں کوئی کوشش نہیں ہورہی ہے نہ تو وقت سے دواؤں کا چھڑکاؤ ہوا ہے اور نہ ہی علاج کا انتظام کیا جارہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ فیروزآباد میں ڈینگو اور وائرل سے 50 سے زیادہ اموات ہونے کے بعد بھی انتظامیہ اور حکومت کی نیند نہیں ٹوٹی ہے لکھنؤ اور سرحدی اضلاع ٹائیفائڈ کی زد میں ہیں۔ لکھنؤ میں اب تک ٹائیفائیڈ سے تقریباً سو لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔ ضلع استپال اور پرائمری ہیلتھ سنٹروں پر بنیادی سہولیات کا بھی بحران ہے۔ ایس پی سربراہ نے کہا کہ اشتہار میں محو بی جے پی حکومت نیند سے جاگے اور لکھنؤ و ریاست کے شہروں، بستیوں، گاؤں میں پھیل رہے خطرناک جان لیوا بخار سے متاثر ہونے والے بچوں اور بڑوں کے لئے بہتر طبی سہولیات کو یقینی بنایا ہے۔ وائرل بخار سے یوپی کے بال۔ بچوں والے کنبے بے حد فکر مند اور خائف ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔