سب کے ٹیکے لگے نہیں ، بوسٹر ڈوز کی بات شروع

ایمس کے ڈاریکٹر نے بتایا ہےکہ وقت کے ساتھ قوت مدافعت کمزور پڑ سکتی ہے اس لئے نئے ویرئنٹس سے حفاظت کے لئے بوسٹر ڈوز لینی پڑ سکتی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ایک جانب ابھی ملک کی بڑی آبادی کو کورونا کا ٹیکہ لگایا جانا باقی ہے اور اس کے لئے کوششیں بھی ہو رہی ہیں مگر اسی بیچ اس کی بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں کہ نئے ویرئنٹس سے حفاظت کے لئے بوسٹر ڈوز کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ایمس کے ڈاریکٹر رندیپ سنگھ گلیریا نے کہا ہے کہ مستقبل قریب میں کورونا وائرس کے نئے ویرئنٹس کےپیش نظر بوسٹر ڈوز اپنانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔خبروں کے مطابق اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر گلیریا نے کہا ہے کہ انہیں ایسا محسوس ہو تا ہے کہ ٹیکوں کی بوسٹر ڈوز لینے کی ضرورت پڑ سکتی ہےکیونکہ وقت کے ساتھ قوت مدافعت کمزور پڑ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نئے ویرئنٹس سے حفاظت کے لئے بوسٹر ڈوز لینی پڑ سکتی ہے۔

ڈاکٹر گلیریا نے کہا ہے کہ بوسٹر ڈوز دوسری جنریشن کا ٹیکہ ہوگا اور دوسری جنریشن کے ٹیکے سے نئے ویرئنٹس سے حفاظت ہو سکتی ہے ۔ واضح رہے بوسٹر ڈوز کو لے کر پہلے ہی کئی ممالک میں بات چل رہی ہے اور بہت ممکن ہے کہ سال کےآخر تک بوسٹر ڈوز کی ضرورت پڑ ے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بوسٹر ڈوز پوری آبادی کی ٹیکہ کاری کے بعد ہی دی جا سکتی ہے۔


ڈاکٹر گلیریا نے بتایا کے آنے والے دنوں میں بچوں کے لئے بھی ٹیکہ دستیاب ہونے چاہئےاور اس کے لئے کئی کمپنیوں سے بات ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔