ڈبل انجن حکومت میں خواتین۔بچیوں کی زندگی اجیرن: اکھلیش

اکھلیش یادو نے سوال کیا کہ جرائم پر زیرو ٹالیرنس کے دعوی کرنے والے وزیر اعلی جی بتائیں کہ ان کے خوف سے مجرمین ریاست چھوڑ کر فرار ہوگئے تو خواتین کی عزت تار تار کرنے والے مجرمین کہاں سے آئے ہیں؟

<div class="paragraphs"><p>سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے آج یہاں ڈبل انجن کی حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور خواتین و بچیوں کے خلاف بڑھتے جرائم کا دعوی کرتے ہوئے سوال کیا کہ زیرو ٹالیرنس کے بڑے بڑے دعوی کرنے والے وزیر اعل بتائیں گے کہ ان کے خوف سے ریاست چھوڑ کر فرا ر ہوئے گئے تو خواتین کے عزت تارتار کون کررہا ہے۔

وزیر اعلی نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی کی ڈبل انجن کی حکومت خواتین۔ بچیوں کی زندگی کے لئے لعنت بن گئی ہے۔ خواتین بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں ریاست ملک میں بدنام ہو رہی ہے۔ پولیس کا رویہ جہاں خواتین کے تئیں فحش پر مبنی ہے تو وہیں وہ عصمت دری کے ملزمین کو بچانے کا بھی کام کرتی ہے۔


سابق وزیر اعلی نے ریاست کے مختلف اضلاع میں خواتین کے خلاف پیش آنے والے متعدد قبیح جرائم کا ذکر کرتے ہوئے سوال کیا کہ جرائم پر زیرو ٹالیرنس کے بڑے بڑے دعوی کرنے والے وزیر اعلی جی بتائیں کہ ان کے خوف سے مجرمین ریاست چھوڑ کر فرار ہوگئے تو روز ہی خواتین کی عزت تار تار کرنے والے مجرمین کہاں سے آئے ہیں؟ سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی اقتدار میں ہی ملزمین پھل پھول رہے ہیں۔ ان پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں دلت ۔پسماندہ سماج کی خواتین پر مظالم کی ساری حدیں پار ہوگئی ہیں۔ اناؤ میں دبنگوں نے کھیت پر گئی دلت خاتون سے اجتماعی عصمت دری کی۔ پوروا میں گھر میں گھس کر چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کا مقدمہ درج ہوا ہے۔ پریا گ راج میں نابالغ سے عصمت دری کے معاملے میں پولیس پر کاروائی کرنے کی جگہ متاثرہ کو بدنامی کا خوف دکھا کر خاموش رہنے اور معاملہ دبانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی اقتدار میں مجرمین کو پناہ حاصل ہے اور ان پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔