اسمرتی ایرانی کی منمانی سے دوردرشن اور ریڈیو کے ملازمین پریشان: کانگریس
کانگریس ترجمان سرجے والا نے الزام عائد کیا ہے کہ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات کا رویہ ’سنک‘ والا ہے اور ان کی غلط پالیسی سے ملازمین ہراساں ہیں۔
نئی دہلی: کانگریس نے مرکزی اطلاعات و نشریات کی وزیر اسمرتی ایرانی کے کام کے طریق کار پر سوال اٹھاتے ہوئے آج الزام لگایا کہ ان کی من مانی اور’سنکی پن‘ کا خمیازہ دوردرشن اور ریڈیو کے ملازمین کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
کانگریس کے ترجمان رنديپ سرجےوالا نے ٹوئٹر پر وزیر سے آٹھ سوال پوچھے ہیں اور کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان پر خاموش کیوں ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی انفارمیشن سروس ( آئی آئی ایس) کے حکام کا وسیع پیمانے پر تبادلہ کئے جانے، گوا میں منعقد بین الاقوامی فلم فیسٹول کی نشریات کا کام دوردرشن کے بجائے ایک نجی کمپنی کو دینے اوردوردرشن اور ریڈیو کے ملازمین کی تنخواہ روکے جانے پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر ان ملازمین کی تنخواہ روک کر انہیں کس بات کی سزا دے رہی ہیں۔
کانگریس ترجمان نے پوچھا ہے کہ فلم فیسٹول کی نشریات پرائیویٹ کمپنی کو کیوں دی گئی اور اس کے لئے پرسار بھارتی نے اس کمپنی کو2.922کروڑ روپے کی ادائیگی کیوں کی۔ انہوں نے پوچھا کہ وزیر نے دو ماہ میں آئی آئی ایس گروپ ’اے‘ کے 500 میں سے 140 افسران اور آئی آئی ایس ایسوسی ایشن کے صدر آننديہ سین گپتا کا تبادلہ انہیں سزا دینے کے لئے کیا ہے۔
مسٹر سرجےوالا نے یہ بھی پوچھا ہے کہ مسز ایرانی کو ادارت کے دو عہدوں پر صحافیوں کو زیادہ تنخواہ پر رکھنے کے لئے پرسار بھارتی پر کیوں دباؤ بنایا جبکہ ادارہ انہیں اتنی رقم دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایسا اس لئے کیا گیا کیونکہ ان دو صحافیوں میں سے ایک ان کا غیر سرکاری میڈیا کا مشیر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Mar 2018, 2:16 PM