’پٹاخے نہ جلائیں، بات ہندو-مسلم کی نہیں سانسوں کی ہے‘، سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال کی عوام سے اپیل
کیجریوال نے کہا کہ دیوالی روشنی کا تہوار ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہم پٹاخہ نہ جلا کر کسی پر احسان کر رہے ہیں، جو بھی آلودگی ہوگی اس کا خمیازہ ہمارے بچوں کو ہی بھگتنا پڑے گا۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں ہوا کا معیار بہت خراب ہے۔ فضائی آلودگی کے پیش نظر اس مرتبہ بھی دہلی حکومت نے دیوالی میں پٹاخہ جلانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کچھ لوگ اس فیصلے کو ہندو مخالف قرار دے رہے ہیں۔ اس درمیان دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عآپ کنوینر اروند کیجریوال نے عوام سے اپیل کی ہے کہ روشنی کے اس تہوار میں وہ پٹاخے نہیں، دیے جلائیں۔
کیجریوال نے عوام سے اپنی اپیل میں کہا کہ ’’سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا بھی کہنا ہے کہ دیوالی پر پٹاخہ نہیں، دیے جلائیں۔ یہ روشنی کا تہوار ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہم کسی پر احسان کر رہے ہیں۔ جو بھی آلودگی ہوگی، اس کا خمیازہ ہمارے بچوں کو بھگتنا پڑے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس میں کوئی ہندو-مسلم کی بات نہیں ہے، سبھی کی سانسیں ضروری ہیں، سبھی کی زندگی ضروری ہے۔‘‘
اس موقع پر کیجریوال نے ایم سی ڈی اور دہلی حکومت کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’صفائی ملازمین کے لیے ایم سی ڈی اور میئر نے بہت بڑا کام کیا ہے۔ 18 سالوں سے کسی بھی ملازم کو وقت پر تنخواہ نہیں ملتی تھی۔ دھرنا و مظاہرہ کرنا پڑتا تھا۔ سارا پیسہ بدعنوانی کی بھینٹ چڑھ جاتا تھا۔ لیکن گزشتہ دو سالوں سے ہماری حکومت ہے۔ وقت پر تنخواہ ملتی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس ماہ 7 نومبر کو تنخواہ ملنی تھی، لیکن 64 ہزار ملازمین کے اکاؤنٹ میں تنخواہ اور بونس بھیج دیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر تقریباً 23 کروڑ روپے کا بونس دیا گیا ہے۔ لوگوں نے ایماندار حکومت کا انتخاب کیا ہے، اس لیے ایسا ممکن ہو رہا ہے۔ سبھی ملازمین کو مبارکباد۔ یہ ایم سی ڈی کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔