ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے مودی، کیا قانون کے دائرے میں نہیں آتے؟ مجید میمن

رکن پارلیمنٹ مجید میمن نے کہا کہ جس طرح سے الیکشن کمیشن نے مختلف سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کے خلاف کارروائی کی تھی اسی طرز پر مودی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: راشٹروادی کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رکن پارلیمنٹ ایڈوکیٹ مجید میمن نے الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے مسلسل مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف وزریوں کے باوجود ان پر کوئی کارروئی کیوں نہیں کی جاتی، کیا وزیر اعظم اس قانون کے زد میں نہیں آتے ہیں!

مجید میمن ممبئی میں اخبار نویسوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہے ہیں اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس بھی جاری کیا ہے لیکن اب تک ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ملک کے عوام الیکشن کمیشن جیسے غیر جانبدار ادارہ سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر اس معاملے میں الیکشن کمیشن خاموش کیوں ہے!


انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی گجرات میں ووٹ ڈالنے کے بعد ایک منی روڈ شو کیا تھا جو کہ ضابطہ اخلاق کے خلا ف تھا نیز مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ عوام سے ان کا پہلا ووٹ پلوامہ اور بالا کوٹ کے شہیدوں کے نام پر طلب کر رہے ہیں جب کہ الیکشن کمیشن نے اس ضمن میں رہنما اصول مرتب کیے ہوئے ہیں اور ایسے معاملات میں سیاسی پارٹیوں کو وارننگ دیتے ہوئے ووٹ طلب کرنے کیلئے منع کیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی وزیر اعظم دھڑلے سے شہید فوجیوں کے نام پر ووٹ مانگ رہے ہیں اور الیکشن کمیشن ایک خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔

مجید میمن نے کہا کہ ملک میں انتخابات چند دنوں میں اپنے آخری ایام کو پہنچ جائیں گے اس دوران الیکشن کمیشن میں مودی کے خلاف شکایت بھی درج کرائی گئی ہیں لیکن الیکشن کمیشن کا یہ کہنا کہ وزیر اعظم کے خلاف شکایت کی فائل اور آن لائن شکایت کی نقول مل نہیں پا رہی ہے۔ نیز الیکشن کمیشن کے اس رویہ سے ایسا لگ رہا ہے کہ وہ بی جے پی اور وزیر اعظم کے تئیں جانبدارانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔


رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ جس طرح سے الیکشن کمیشن نے مختلف سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کے خلاف کارروائی کی تھی اسی طرز پر مودی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔