’کیا وزیر اعلیٰ آتشی جبراً شیش محل میں داخل ہونا چاہتی ہیں تاکہ دفن ثبوتوں کو ختم کر سکیں؟‘ دہلی کانگریس کا سوال

اخلاقیات، ایمانداری اور شفاف انتظامیہ کا ڈھول پیٹنے والی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال، منیش سسودیا بھی آتشی کی طرح جلد ہی غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے سرکاری بنگلوں سے باہر ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>آتشی اور دیویندر یادو، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

آتشی اور دیویندر یادو، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے اروند کیجریوال کے 6 فلیگ اسٹاف روڈ پر واقع ’شیش محل‘ (وزیر اعلیٰ رہائش) کو انتظامی کاروائیوں کے تحت چھوڑنے کے بعد وزیر اعلیٰ آتشی کے ذریعہ جبرا شیش محل پر قبضہ کرنا اور عام آدمی پارٹی کے لیڈران کے بیانوں سے صاف ہے کہ شیش محل میں چھپے شراب گھوٹالے، شیش محل میں غیر قانونی تعمیر، درخت کی کٹائی، سواتی مالیوال اور سابق چیف سکریٹری سے مار پیٹ جیسے حساس معاملوں کے کئی راز چھپے ہیں۔ جس کی تصدیق محکمہ کے ذریعہ افسران کو نوٹس دے کر ان سے جواب مانگنے پر واضح طور پر دکھائی دیتا ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ شیش محل کو سیل کرنا انتظامیہ کی طرف سے کی گئی کاروئی ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ قانون کے مطابق اگر 6 فلیگ اسٹاف روڈ، سرکاری عمارت وزیر اعلیٰ آتشی کو ہی دینا ہے تو عام آدمی پارٹی کے لیڈر، وزیر اور وزیر اعلیٰ سرکاری عمل کا انتظار کیوں نہیں کر سکتے تھے؟ کیوں 7 اکتوبر کو مختص کیے بغیر آتشی نے جبرا قبضہ کر کے اپنا سامان رکھ کر اپنی تاناشاہی کا ثبوت دیا۔ کیا آئینی عہدہ پر براجمان آتشی کا یہ سب کرنا مناسب تھا۔ جبکہ اروند کیجریول، سنجئے سنگھ، آتشی کو انتظامیہ کے کاروائی کا انتظار کرنا چاہئے تھا کیونکہ سرکاری بنگلہ کو سپرد کرنے میں کچھ انتظامی کاروائ ہونی ضروری ہوتی ہے۔


جناب دیویندر یادو نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر حقیقت میں شیش محل میں شراب گھوٹالے کے ملزم کیجریوال کے متعلق کوئی راز چھپا ہے اور سواتی مالیوال اور سابق چیف سکریٹری سے مارپیٹ جیسے مشکوک معاملات کے ثبوت ہیں تو لیفٹننٹ گورنر کو اس معاملہ میں مداخلت کر کے شیش محل کو سی بی آئی کے ذریعہ سیل کرنے کی کاروائی کا حکم دے سکتے ہیں۔ شیش محل کے سیل ہونے کے بعد اگر کچھ غلط ہےتو وہ سب کے سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کیجریول کے ذریعہ شیش محل چھوڑنے کے بعد پہلے بنگلے کی چابی سونپنا پھر واپس لینا جس کے لئے محکمہ پی ڈبلیو ڈی پرویش رنجن جھا سے جواب مانگا جا چکا ہے۔ اور ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ جھا سمیت تین افسران کو نوٹس دے کر جواب مانگنا شیش محل میں چھپے راز کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ محترمہ شیلا دکشت کا بنگہ 17 اے بی متھرا روڈ جب وزیر اعلیٰ آتشی کو مختص کیا گیا ہے تو اس بنگلے میں منیش سسودیا کے پریوار کو رکھ کر خود کالکاجی میں رہتی تھی۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ 3-4 مہینے کے لئے شیش محل پر کیوں قبضہ کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ اخلاقیات، ایمانداری، شفاف انتظامیہ اور نظریات کا ڈھول پیٹنے والی عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال، منیش سسودیا بھی آتشی کی طرح جلد ہی غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے سرکاری بنگلوں سے باہر ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔