’سنٹرل ایجنسیاں فون ٹیپنگ کر رہیں‘، ڈی ایم کے نے الیکشن کمیشن سے کی شکایت
ڈی ایم کے لیڈر آر ایس بھارتی نے الیکشن کمشنر کو لکھے خط میں کہا کہ ’’ہم سمجھتے ہیں ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی اور مرکزی حکومت کے تحت دیگر ایجنسیاں غیر قانونی طریقے سے ٹیلی فون کو انٹرسیپٹ کر رہی ہیں۔‘‘
لوک سبھا انتخاب کے لیے سات مراحل میں ووٹنگ کا عمل انجام دیا جانا ہے اور پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہے۔ اس سے ٹھیک پہلے تمل ناڈو میں برسراقتدار ڈی ایم کے نے الزام عائد کیا کہ ہے کہ لوک سبھا امیدواروں اور ان کے رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ پارٹی لیڈران کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈی ایم کے نے الیکشن کمشنر سے تحریری شکایت بھی کی ہے۔
انگریزی روزنامہ ’ہندوستان ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈی ایم کے لیڈر آر ایس بھارتی نے منگل (16 اپریل) کے روز الیکشن کمشنر کو جو خط لکھا ہے، اس میں کہا ہے کہ ’’ہم سمجھتے ہیں ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی (انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ) اور مرکزی حکومت کے ماتحت دیگر ایجنسیاں غیر قانونی طریقے سے امیدواروں، ہمارے سرکردہ لیڈروں، ان کے دوستوں و قریبی رشتہ داروں کے ٹیلی فون کو انٹرسپٹ کر رہی ہیں۔ ہم اس بات سے انجان نہیں ہو سکتے کہ پیگاسس جیسے سافٹ ویئر کا استعمال ان ایجنسیوں کی طرف سے سیاسی مخالفین کے خلاف کیا جاتا ہے۔‘‘
اس تحریری شکایت کے ذریعہ ڈی ایم کے نے الیکشن کمیشن سے فوری مداخلت کی گزارش کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت کے جمہوریت مخالف اقدام کی جانچ کا حکم دیا جائے، ساتھ ہی آزادانہ و غیر جانبدارانہ انتخاب کو یقینی بنایا جائے۔
دوسری طرف تمل ناڈو کی اپوزیشن پارٹی اے آئی اے ڈی ایم کے نے ریاستی حکومت پر ان کی پارٹی لیڈران کے فون غیر قانونی طریقے سے ٹیپ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں این ڈی اے سے تعلق توڑنے والی اے آئی اے ڈی ایم کے اس مرتبہ لوک سبھا انتخاب میں ڈی ایم ڈی کے، پتھیا تملگم اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ساتھ اتحاد بنا کر قسمت آزمائی کر رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ تمل ناڈو کی سبھی لوک سبھا سیٹوں پر پہلے مرحلہ یعنی 19 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔