مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت پر خطرےکے بادل، 35 ارکان اسمبلی کانگریس کے رابطہ میں

مدھیہ پردیش بی جے پی میں اندرونی اختلافات بڑھتے نظر آ رہے ہیں اور کانگریس رہنما سجن سنگھ ورما نے کہا ہے کہ بی جےپی کے 35 ارکان اسمبلی کانگریس کےرابطہ میں ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش بی جے پی میں اندرونی اختلافات اور ناراضگی پر کانگریس رہنما اور سابق وزیر سجن سنگھ ورما نے اشاروں اشاروں میں بی جے پی کے 35 ارکان اسمبلی کے کانگریس سے رابطہ میں ہونے کی بات کہہ ڈالی جس نے مدھیہ پردیش کی سیاست کو ایک بار پھر گرم کر دیا ہے۔ آئی اے این ایس کی خبر کےمطابق سجن سنگھ نے یہ بات اس لئے کہی کیونکہ بی جے پی کے سینئر ارکان اسمبلی کو اقتدار میں حصہ داری دینے کے بجائے تنظیم میں ذمہ داری دینے کی بات کہی جا رہی ہے۔ سجن سنگھ کا کہنا ہے کہ ان ارکان کو تنطیم کی ذمہ داری دینے کی بات کہہ کر ان کو روکا نہیں جا سکتا کیونکہ انہیں اقتدار میں بیٹھانے کا وعدہ کیا تھا۔

واضح رہے مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی اقتدار میں واپسی کو دس ماہ سے زیادہ کا وقت ہو چکا ہے اور اس دوران بی جے پی نے ایوان میں مکمل اکثریت بھی حاصل کر لی ہےلیکن اب اس کے سامنے بڑھتی ناراضگی پر قابو پانا ایک بڑی مصیبت بنتی جا رہی ہے۔


واضح رہے سال 2018 میں مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات ہوئےتھےجن میں کانگریس کو اکثریت ملی تھی لیکن کانگریس کے سابق مرکزی وزیر جیوتردتیہ سندھیا کی قیادت میں بغاوت کے بعد بی جے پی پھر اقتدار میں آ گئی تھی۔ اس کے بعد 28 اسمبلی نشستوں پر انتخابات ہوئے تھے جن میں سے 19 پر بی جے پی اور 9 پر کانگریس کامیاب ہوئی تھی جس کے نتیجہ میں ایوان میں بی جےپی کو اکثریت حاصل ہو گئی تھی۔

ضمنی انتخابات کے بعد شیو راج سنگھ حکومت کواکثریت تو مل گئی لیکن کابینہ کی توسیع کو لے کر وہ بےانتہا پریشانی میں پھنس گئی ہے۔ ابھی حال ہی میں وزیر اعلی نے کابینہ کی توسیع کی اوراس میں ان دو ارکان اسمبلی کو وزیر بنایا گیا جو کانگریس چھوڑ کرآئےہیں اور حال ہی میں انتخابات جیتے ہیں۔ جن لوگوں کواس توسیع میں جگہ نہیں ملی وہ بہت ناراض ہیں اور ان کی ناراضگی شیو راج کےلئےدرد سر بنی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Jan 2021, 7:11 AM