ڈمپل یادو کا خواتین کے معاملے پر مودی حکومت پر حملہ

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ایس پی کی انتخابی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ اسی سلسلے میں مین پوری لوک سبھا سیٹ سے ایس پی امیدوار ڈمپل یادو اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں

<div class="paragraphs"><p>ڈمپل یادو / آئی اے این ایس</p></div>

ڈمپل یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ایس پی کی انتخابی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ اسی سلسلے میں مین پوری لوک سبھا سیٹ سے ایس پی امیدوار ڈمپل یادو اپنی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔

آئی اے این ایس سے خصوصی بات چیت میں ڈمپل یادو نے کئی سوالوں کے جواب دیے۔ بی جے پی کی جانب سے اقربا پروری کے الزامات پر ڈمپل یادو نے کہا کہ بی جے پی کو صرف علاقائی پارٹیوں میں اقربا پروری نظر آ رہی ہے۔ جب بی جے پی کو اپنی اقربا پروری نظر نہیں آتی، تب اس کی آنکھوں پر پٹی بندھ جاتی ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اگر علاقے کے لوگ ان کی بات سنیں اور انہیں ووٹ دے کر رکن اسمبلی بنائیں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

ایس پی نے اپنا امیدوار تبدیل کرنے کے سوال پر ڈمپل یادو نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کسی حکمت عملی کے تحت سیٹ تبدیل کی جا رہی ہے۔ ہمارا مقصد یہ ہے کہ اتحاد اور سماج وادی پارٹی زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتیں۔

انڈیا الائنس کے لیڈروں کی طرف سے خواتین پر غلط بیان دینے کے سوال پر ڈمپل یادو نے کہا کہ پورے ملک میں جرائم کے جو واقعات ہوئے ہیں، چاہے وہ اناؤ کا ہو یا ہاتھرس کا، یہاں تک کہ این سی آر بی کے اعداد و شمار بھی سامنے آ رہے ہیں۔ ہاں، وہ اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔


چھتری برادری کی طرف سے بی جے پی کی مخالفت پر ڈمپل یادو نے کہا کہ ہر طبقہ کے لوگ بی جے پی سے ناراض ہیں۔ نوجوان ناراض ہے۔ نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں ہے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی۔ ہمارے ملک کے چاروں ستون ہل چکے ہیں۔

ڈمپل یادو نے پی ایم مودی پر آر جے ڈی کی راجیہ سبھا رکن میسا بھارتی کے متنازع بیان پر بڑا ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اگر ہماری ہندوستان میں مخلوط حکومت بنتی ہے تو لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات ملیں گی۔ بہتر تعلیمی نظام اور نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی پر کام کیا جائے گا۔

مین پوری سے نامزدگی اور انتخابی مہم میں ایس پی صدر اکھلیش یادو کی موجودگی کے سوال پر ڈمپل یادو نے کہا کہ اس بارے میں ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی ہے، جب یہ ہوگا تو پتہ چلے گا۔

جیویر سنگھ کو مین پوری سے بی جے پی امیدوار بنانے پر انہوں نے کہا کہ بی جے یو نے انہیں ہارنے کے لئے یہاں بھیجا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ سماج وادی پارٹی مین پوری میں مضبوطی سے لڑے گی اور عوام کے تعاون اور حمایت سے بڑی جیت حاصل کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔