این ڈی اے حکومت میں وزیر رہے دلیپ رے کو کوئلہ گھپلہ معاملے میں تین سال قید کی سزا
عدالت نے دلیپ رے کے علاوہ کیسٹرون ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (سی ٹی ایل) پر 60 لاکھ اور کیسڑون مائننگ لمیٹڈ پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے ان دونوں کمپنیوں کو بھی معاملہ میں مجرم قرار دیا تھا۔
نئی دہلی: راجدھانی دہلی کی ایک مقامی عدالت نے پیر کے روز سابق مرکزی وزیر دلیپ رے کو کوئلہ گھپلہ معاملے میں تین سال قید کی سزا سنائی۔ سابق وزیر دلیپ رے کو یہ سزا 1999 کے جھارکھنڈ کوئلہ گھپلہ معاملے میں سنائی گئی ہے۔
عدالت نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حکومت میں وزیر مملکت رہے دلیپ رے کو اس ماہ کے اوائل میں دیگر افراد کے ساتھ قصوروار ٹھہرایا تھا۔ مرکزی تفتیشی بیورو کے خصوصی جج نے اس وقت کوئلہ وزارت کے افسر رہے دو دیگر لوگوں کو جیل کی سزا سنائی ہے۔
خصوصی جج بھارت پراسر نے سزا سناتے ہوئے تمام مجرمان پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ دلیپ رے کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل منو شرما نے کہا کہ وہ ضمانت کے لئے عدالت جا رہے ہیں اور اس فیصلہ کے خلاف اپیل کی جائے گی۔ عدالت نے کیسٹرون ٹیکنالوجیز لمیٹڈ (سی ٹی ایل) پر 60 لاکھ اور کیسڑون مائننگ لمیٹڈ پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ عدالت نے ان دونوں کمپنیوں کو بھی معاملہ میں مجرم قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ اس مہینے کے اوائل میں واجپئی حکومت میں کوئلہ کے وزیر مملکت رہے دلیپ رے کو مجرمانہ سازش اور دیگر جرائم کے لئے مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے دلیپ رے کے علاوہ کوئلہ کی وزارت کے اس وقت کے دو سینئر افسران پردیپ کمار بنرجی اور نتیانند گوتم، کیسٹرون ٹیکنالوجیز لمیٹڈ، اس کے ڈائریکٹر مہندر کمار اگروال اور کیسٹرون مائننگ لمیٹڈ کو بھی مجرم قرار دیا تھا۔ یہ معاملہ 1999 میں جھارکھنڈ کے گریڈیہہ میں برہم ڈیہہ کوئلہ بلاک کے الاٹمنٹ سے وابستہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔