کیا یوگی حکومت کی طرف سے چلائی جا رہی ’بلڈوزر مہم‘ میں عدم دلچسپی ڈی جی پی مکل گوئل کی برطرفی کا سبب بنی؟
یوگی حکومت نے ڈی جی پی کو برطرف کرنے کے حوالہ سے جو بیان جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مکل گوئل کو سرکاری کاموں کو نظر انداز کرنے اور محکمانہ کاموں میں دلچسپی نہ لینے کی وجہ سے ہٹایا جا رہا ہے
لکھنؤ: گزشتہ سال جون میں یوپی پولیس کی کمان سنبھالنے والے ڈی جی پی مکل گوئل محض 11 مہینے کے بعد عہدے سے برطرف کر دئے گئے ہیں۔ انہیں اب سول ڈفینس کا ڈی جی (ڈائریکٹر جنرل) مقرر کیا گیا ہے۔ یوگی حکومت نے ڈی جی پی کو برطرف کرنے کے حوالہ سے جو بیان جاری کیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ مکل گوئل کو سرکاری کاموں کو نظر انداز کرنے اور محکمانہ کاموں میں دلچسپی نہ لینے کی وجہ سے ہٹایا جا رہا ہے۔ تاہم خبرں میں کہا جا رہا ہے کہ مکل گوئل یوگی حکومت کی ’بلڈوزر مہم‘ میں بھی دلچسپی نہیں لے رہے تھے۔
آج تک پر شائع رپورٹ کے مطابق مکل گوئل کو سماجوادی پارٹی خیمہ کا افسر قرار دیا جاتا ہے اور یوپی اسمبلی انتخابات کے دوران بھی ان کا رخ بی جے پی کے حساب سے ’صحیح‘ نہیں تھا۔ مکل گوئل اکھلیش یادو کی حکومت میں مدت طویل تک اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) کے عہدے پر فائز رہ چکے تھے۔ انتخابات کے بعد حکومت نے بلڈوزر مہم کو توز کیا اور چنندہ مافیا کے خلاف بھی کارروائی میں تیزی دکھائی لیکن رپورٹ کے مطابق مکل گوئل ان سب کارروائیوں کے تئیں فعال نظر نہیں آئے۔
قبل ازیں، 3 اکتوبر 2021 میں لکھیم پوری کے تکونیا میں ہوئے تشدد کے بعد نظم و نسق کی صورت حال خراب ہونے لگی تو حالات قابو میں کرنے کے لئے اے ڈی جی (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کو خود مورچہ سنبھالنا پڑا اور وہ دو روز تک لکھیم پور میں ہی خیمہ زن رہے۔ اس دوران ریاست کے تمام اضلاع میں احتجاجی مظاہرے ہونے لگے لیکن مکل گوئل نہ تو لکھیم پور کھیری ہی گئے اور نہ ہی دیگر اضلاع میں حالات قابو میں کرنے کی غرض سے زمین پر اتر کر کام کرتے ہوئے نظر آئے۔
رپورٹ کے مطابق مکل گوئل پیر اور منگل کے روز چھٹی منانے کے لئے دہلی گئے تھے اور بدھ کے روز صبح کے وقت وزیر اعلیٰ کے اجلاس میں ڈی جے پی کے طور پر شامل بھی ہوئے تھے لیکن اچانک شام دیر گئے ان کو عہدے سے برطرف کرنے کا فرمان جاری کر دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔