کہرے کے دوران فلائٹ میں لاپروائی سے ناراض ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ کو بھیجا نوٹس
دہلی ہوائی اڈہ کے افسران نے کہا تھا کہ 25-24 و 28-27 دسمبر کی شب آئی جی آئی ایئرپورٹ سے 58 فلائٹس ڈائیورٹ ہوئیں، ان میں 50 فلائٹ اس لیے ڈائیورٹ ہوئیں کیونکہ پائلٹ کو کم روشنی میں لینڈنگ نہیں آتی تھی۔
شہری ہوابازی ڈائریکٹوریٹ جنرل یعنی ڈی جی سی اے نے ایئر انڈیا اور اسپائس جیٹ کو ایک نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس کہرے کے دوران فلائٹ میں لاپروائی سے متعلق اور نوٹس کا جواب دینے کے لیے ایئرلائنز کمپنیوں کو 14 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جاپان: زلزلے میں لاپتہ 51 افراد کی تلاش جاری
دراصل گزشتہ کچھ دنوں سے کم وزیبلٹی (مرئیت) یعنی کم روشنی کی وجہ سے صرف ٹرینڈ کیپٹن ہی فلائٹ کا آپریشن کر رہے ہیں۔ ایسے میں اسپائس جیٹ اور ایئر انڈیا کے تقریباً 58 فلائٹس ڈائیورٹ ہوئے ہیں کیونکہ ان فلائٹ کے کیپٹن کو کم وزیبلٹی میں لینڈنگ کی ٹریننگ نہیں دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہوائی اڈہ کے افسران نے جانکاری دی تھی کہ 25-24 اور 28-27 دسمبر کی شب آئی جی آئی ایئرپورٹ سے 58 فلائٹس ڈائیورٹ ہوئی ہیں۔ ان میں سے 50 فلائٹس صرف اس لیے ڈائیورٹ ہوئیں کیونکہ پائلٹ کو کم وزیبلٹی میں لینڈنگ نہیں آتی تھی۔ اس معاملے پر ڈی جی سی اے نے ایئرلائنس اور ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) سے تصدیق کی۔ بعد ازاں اسپائس جیٹ اور ایئر انڈیا کو نوٹس جاری کیا گیا۔
ڈی جی سی اے نے اس معاملے پر ایسے وقت میں کارروائی کی ہے جب کم وزیبلٹی اور دھند کی وجہ سے کئی فلائٹس ڈائیورٹ کی گئی ہیں۔ ایسے میں کم وزیبلٹی کی ٹریننگ دیے بغیر کیپٹن کو فلائٹ کا آپریشن سونپنے پر ایئرلائن کے خلاف یہ قدم اٹھایا گیا۔ اس کے علاوہ ڈی جی سی اے نے ایئرلائن کو یہ بھی کہا کہ وہ دوبارہ سے اس طرح کی کوئی غلطی نہ کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔