’جنتا عدالت‘ پر دیویندر یادو کی تنقید، کیجریوال کی تقریب کو فلاپ قرار دیا

دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا، ’’کیجریوال کے جنتا دربار کی نوٹنکی پوری طرح سے فلاپ شو ثابت ہوئی۔ دہلی کے بدحالی سے نبردآزما عوام نے جنتا دربار سے دوری بنا کر رکھی‘‘

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div>

دیویندر یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ چھترسال اسٹیڈیم میں اروند کیجریوال کی ’جنتا عدالت‘ میں خالی پڑی کرسیوں سے یہ واضح ہو گیا کہ دہلی کے عوام عام آدمی پارٹی (عآپ) سے پوری طرح دور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے جنتا دربار سے عام آدمی پوری طرح سے غائب تھے اور دہلی کی بدحالی سے جوجھ رہے عوام نے جنتا دربار سے دوری بنا کر رکھی۔

دیویندر یادو نے کہا کہ اروند کیجریوال کا بیان ہے کہ 6 ماہ جیل میں رہنے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی کے تمام کام روک دیے، تو میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ کب تک عوام کے درمیان جھوٹ بولیں گے؟ جب حکومت آپ کی ہے، وزیر آپ کے ہیں، وزیر اعلیٰ آپ تھے، وزیر خزانہ بھی آپ کا ہی تھا، پھر دہلی میں کام کیسے رک گئے؟


دیویندر یادو نے کہا، ’’اب عوام کیجریوال کے مفت بجلی اور پانی کے جھانسے میں نہیں آنے والے۔ دہلی والوں نے سمجھ لیا ہے کہ 11 سالوں میں بجلی کے نرخ دوگنے ہو گئے ہیں اور آج تک صاف پانی نہیں دیا گیا، لوگوں کو گندا اور آلودہ پانی مل رہا ہے۔ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، نالے ہی نالے، خراب گلیوں اور کچی آبادیوں کی حالت زار کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’خواتین کے لیے مفت بس سفر، مفت پانی، مفت بجلی، مفت تعلیم، مفت علاج اور مفت یاترا کی تقسیم کے باوجود دہلی کے لوگ کیوں ناخوش ہیں، کیوں پریشان ہیں؟ کیا کیجریوال جی یا عام آدمی پارٹی یا دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی کے پاس اس کا جواب ہے؟

دیویندر یادو نے کہا، ’’جب کیجریوال نے خود 10 ہزار بس مارشلوں کو برطرف کرنے کا حکم دیا تھا تو پھر جنتا عدالت میں آتشی اور دہلی کابینہ لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں۔ عوام کے درمیان از سر نو تقرری کے عمل کا ذکر کیوں نہیں کیا؟ چھترسال اسٹیڈیم میں کیجریوال نے بتایا کہ غریب مارشلوں کو حکومت سے صرف 15 ہزار روپے ملتے تھے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیوں دہلی حکومت نے ان مارشلوں کو کم سے کم اجرت (18066 روپے) سے بھی کم ادائیگی کیوں کی؟‘‘


دیویندر یادو نے کہا، ’’کیجریوال کہہ رہے ہیں کہ اب میں آ گیا ہوں، سب ٹھیک کر دوں گا۔ کیا کیجریوال کے 6 مہینے جیل میں رہنے کی وجہ سے سے ہی دہلی میں سب کچھ بگڑ گیا؟ کیجریوال نے جنتا عدالت میں الزام لگایا کہ لیفٹیننٹ گورنر نے 5000 ڈیٹا انٹری ملازمین کو اسپتالوں سے نکال دیا، 1000 سیور صاف کرنے والے مزدوروں کو نکال دیا، 5000 ہوم گارڈز کو نکال دیا، ڈی ٹی سی پنشنرز کی پنشن روک دی گئی، بیواؤں اور بزرگوں کی پنشن روک دی، جبکہ دہلی میں حکومت عام آدمی پارٹی کی ہے اور وزیر اعلی خود کیجریوال تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں کیجریوال سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جذباتی بیانات دے کر عوام کو کیوں گمراہ کرتے ہیں؟ دہلی کے عوام آپ کو اور آپ کی پارٹی کو پہچان چکی ہے اور فروری 2025 میں آپ کو جواب دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔