مودی حکومت کے سامنے پرعزم کسان نظر آ رہے بے خوف، دفعہ 144 کی بھی نہیں پروا!
کسانوں کا کہنا ہے کہ ’’اگر انتظامیہ ہمارے اوپر دفعہ 144 لگاتی ہے تو ہم انتہائی سختی کے ساتھ اس دفعہ پر عمل کریں گے۔ یعنی نہ کوئی اِدھر آ پائے گا اور نہ ہی ہم اُدھر جائیں گے۔‘‘
زرعی قوانین کے خلاف مختلف ریاستوں کے ہزاروں کسان پورے عزم کے ساتھ مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پنجاب-ہریانہ اور اتر پردیش کی کئی کسان تنظیمیں احتجاج کو لگاتار طاقت بخش رہی ہیں۔ اس درمیان اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسان تحریک کو کمزور کرنے کے لیے انتظامیہ دفعہ 144 نافذ کر سکتی ہے۔ لیکن غازی پور بارڈر پر اب کسانوں نے احتجاج درج کرنے کا ایک نیا طریقہ اختیار کیا ہے۔ کسانوں نے بارڈر پر ایک بینر اور زمین پر ’دفعہ 288‘ لکھ دیا ہے۔ گویا کہ دفعہ 144 اگر نافذ کیا جاتا ہے تو بھی کسان اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
دراصل کسانوں کا ماننا ہے کہ وہ پولس کے ساتھ بہتر سلوک قائم رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ ان سے کوئی تکلیف نہیں ہے، لیکن اگر طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے تو وہ خاموش نہیں رہیں گے۔ کسانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’اگر انتظامیہ ہمارے اوپر دفعہ 144 لگاتی ہے تو ہم انتہائی سختی کے ساتھ اس دفعہ پر عمل کریں گے۔ یعنی نہ کوئی اِدھر آ پائے گا اور نہ ہی ہم اُدھر جائیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔